محنت کا پھل ملنے پرخوش ہوں،فیتے کاٹیں تو مخالفین برداشت کریں،نواز شریف

پاکستان معاشی قوت بننے جارہا ہے، اپوزیشن سازشیں چھوڑ کر ہمارا ساتھ دے ،چند مہینوں میں بھکھی منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا’’انہونی‘‘ بات ہے اگلے 10سال تک30ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائیگی ،2018ء میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائیگا لاہور موٹروے ہم نے بنایا تو لوگوں نے ہمیں نہیں چھوڑا ور نہ پورے ملک میں2000ء تک موٹروے کا جال بچھ چکا ہوتا وزیراعظم نے شیخوپورہ میں 1180میگاواٹبھکھی پاور پلانٹ فیز ون کا افتتاح کردیا

بدھ 8 فروری 2017 17:31

(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی قوت بننے جارہا ہے، اپوزیشن سازشیں چھوڑ کر ہمارا ساتھ دے ،محنت کا پھل ملنے پر خوش ہوںاگر فیتے کاٹیں تو مخالفین برداشت کریں،چند مہینوں میں بھکھی منصوبے کو پائیہ تکمیل تک پہنچانا’’انہونی‘‘ بات ہے، اگلی10 سال تک30ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائیگی ،2018ء میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائیگا ،لاہور موٹروے ہم نے بنایا تو لوگوں نے ہمیں نہیں چھوڑا ور نہ پورے ملک میں2000ء تک موٹروے کا جال بچھ چکا ہوتا لیکن ہمیں کام نہیں کر نے دیا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخوپورہ میں 1180میگاواٹ کے بھکھی پاور پلانٹ فیز ون کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات نے شرکت کی ۔اس موقع پروزیراعظم نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے کہ توانائی کے بیشتر منصوبے تکمیل تک پہنچ گئے ہیں ، چند مہینوں میں یہ منصوبے بھی پایہ تکمیل تک پہنچا جو انتہائی انہونی بات ہے جس پر وزیراعلی شہبازشریف ، عارف سید سمیت متعلقہ حکام اور ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں اور میں ان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کارکردگی کو سراہتا ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ بہتر منصوبے بندی کے باعث اس پاور پلانٹ پر خرچہ کم آیا ہے اور پیداواری لاگت میں انتہائی مناسب بچت ہوئی ہے جو ترقیاتی کاموں کے حوالے تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں کافی مہنگے منصوبے بنائے گئے لیکن آج یہ سستے منصوبے بہترین ٹیکنالوجی اور حکام کی بہتر منصوبے کے ساتھ مکمل ہورہے ہیں ، ہم نے جو ترقیاتی ایجنڈے پر عمل کیا اگر 1999ء سے اس پر چلنے دیا جاتا تو آج پاکستان بہت آگے جاچکا ہوتا لیکن ہمیں نہیں چلنے دیا گیا اور تمام ترقیاتی منصوبے وہیں کے وہیں کھڑے رہ گئے جس کے بعد مسائل نے پاکستان کو آگھیرا اور حالت یہ ہے کہ نیلم جہلم کا جو منصوبہ 80بلین کی لاگت سے مکمل ہونا تھا آج اس پر اربوں روپے مزید خرچ ہونگے۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ ہم پورے ملک میں شاہراہوں کا جال بچھا رہے ہیں ، لاہور موٹروے ہم نے بنایا تو لوگوں نے ہمیں نہیں چھوڑا ور نہ پورے ملک میں2000ء تک موٹروے کا جال بچھ چکا ہوتا لیکن ہمیں کام نہیں کر نے دیا گیا جس کی وجہ سے اب ہم لاہور کو کراچی سے لنک کررہے ہیں ، لواری ٹنل کا نامکمل منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں اور لاہور ایئرپورٹ کو بھی وسیع کررہے ہیں جس سے لوگوں کی مشکلات کم ہوجائیں گی ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ اب رنگ لا رہے ہیں اور ہر طرف سے مثبت اور اچھی خبریں آرہی ہیں ، لوگ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان ترقی کررہا ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے نظربد سے بچائے ، ہماری بھی خواہش ہے کہ پاکستان ترقی کرے اور اسی لئے ہم اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اسٹاک ایکسچینج ایشیاء کا نمبر ایک اور دنیا کا پانچویں بڑی مارکیٹ بن چکی ہے اور یہ سب ہماری خلوص کے ساتھ کی جانیوالی کاوشوں کا نتیجہ ہے ، وہ کہتے ہیں کہ ’’ذرا سا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی‘‘ ہمارے اقدامات کو عملی جامہ پہنا کر حکام نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ مٹی بڑی زرخیز ہے اور وہ اپنے ملک کو ترقی یافتہ بنا نے کے لئے بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ جتنے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں یہ سب ہماری محنت کا پھل ہمیں مل رہا ہے ، یہ جو فیتے کاٹ رہے ہیں یہ سب ہماری محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر ہمیں اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہیے کیونکہ 2013ء میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی سمیت پاکستان کو نامساعد حالات کا سامنا تھا اور لوگ پاکستان کو ناکام ریاست گردان رہے تھے لیکن آج عالمی میڈیا کے اخباری مظامین میں ہماری ترقی کی تعریف ہورہی ہیں اور بتایا جارہا ہے کہ پاکستان آنے والے وقتوں میں معاشی قوت بننے جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے آگے بڑھنے کا فیصلہ سب کو ہو گا اس لئے اپوزیشن سمیت تمام طبقوں کوچاہیے کہ وہ ترقی کے اس سفر میں ہمارا ساتھ دیں ، مخالفت اور سازشیں چھوڑ دیں تاکہ ترقی پاکستان کا مقدر بن سکے۔وزیراعظم نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد شروع میں کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ آپ وزیراعظم بننے کے بعد ناخوش نظر آتے ہیں جس پر مجھے کہنا پڑا کہ مسائل زیادہ ہیں اور مجھے یہ فکر کھائی جارہی ہے ان سے کس طرح نمٹا جائے لیکن آج ماشاء اللہ ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہے تو یہ ہمارا ویژن اور بہتر حکمت عملی کا واضح ثبوت ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے عوام سے جھوٹے وعدے نہیں کیے بلکہ جو وعدے کیے ہیں وہ آج ایفاء کررہے ہیں ،کوئلے کے کارخانے بن رہے ہیں اور نیلم جہلم کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں حالانکہ اس پر تھوڑا وقت لگ رہا ہے لیکن ٹرانسمیشن لائنز بالکل تیار ہیں ، تربیلا فور منصوبہ جلد مکمل ہوجائیگا جس سے 1400میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی ۔انہوں نے کہاکہ سولر پاور پلانٹس سمیت دیگر منصوبوں سے ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا ہو گی اور توقع ہے کہ اگلے سال کے آخر تک 30ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائیگی جس سے عوام مستفید ہو سکیں گے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی سرکلرریلوے کو سی پیک میں شامل کیا گیا ہے جس سے کراچی کا رابطہ پورے ملک کے ساتھ قائم ہو گا اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ بجلی کے منصوبے جو ہم نے 1998-99 میں شروع کئے تھے اگر ان پر عملدرآمدہوتا تو آج پاکستان ترقی یافتہ ملک بن چکا ہوتا لیکن ترقی کی رفتار کو جان بوجھ کر کم کیا گیا اور ملک کو لوٹا گیا ، ہم 2013ء میں آئے تو 16 ،16اور 18,18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی لیکن اب ہماری کوششوں سے اس ناسور کاخاتمہ انشاء اللہ اگلے سال تک ہوجائیگا۔

بھکھی پاور پلانٹ سے چھ روپے کچھ کم پیسے فی یونٹ قیمت پر بجلی ملے گی تو اس کے عوام پر اور ملکی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ بجلی مہنگی بنائیںگے تو پھر بیچیں گے کس کو حکومتوں کا فرق عوام کو محسوس کرنا چاہیے جو لوگ رشوتیں لے کر ملک کو لوٹتے ہیں ان کو اس ملک کی ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور جو لوگ گوادر سے لے کر گلگت بلتستان تک تعمیری و ترقیاتی کام کرتے ہیں وہ دونوں برابر نہیں ہوسکتے ، ایک ملک کا خیر خواہ اور دوسرا ملک کا دشمن ہے ، ترقیاتی منصوبوں پر عمل جاری ہے جب مکمل ہوں گے تو سب کو ہر طرف ترقی ہی ترقی نظر آئے گی ۔ خالد+ جنید)

متعلقہ عنوان :