خیبرپختونخواحکومت کاسکولوں‌میں حاضری یقینی بنانے کیلئےنیا قانون بنانےکافیصلہ

تعلیمی ایکٹ کےتحت والدین کوبچوں کی اسکول میں حاضری یقینی بناناہوگی،بچوں کواسکول نہ بھیجنے پروالدین کو1ماہ قید جبکہ100 روپے یومیہ جرمانہ ہوگا۔ترجمان خیبرپختونخواہ مشتاق غنی کی پریس کانفرس

پیر 6 فروری 2017 19:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7فروری۔2017ء) خیبرپختونخواحکومت نے سکولوں‌میں حاضری یقینی بنانے کیلئے نیا قانون بنانے کافیصلہ کرلیاہے،ترجمان خیبرپختونخواہ مشتاق غنی نے کہاہے کہ صوبے میں بہتر تعلیم کے حصول کیلئے نیا قانون لارہے ہیں،تعلیمی ایکٹ کےتحت والدین کوبچوں کی اسکول میں حاضری یقینی بناناہوگی،بچوں کواسکول نہ بھیجنےپروالدین کو1ماہ قید جبکہ100 روپے یومیہ جرمانہ ہوگا۔

انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ نئے قانونی بل کا نام خیبرپختونخواپرائمری اینڈ سیکنڈری ایکٹ 2017ہوگا۔

(جاری ہے)

ایکٹ کے تحت والدین بچوں کی اسکول میں حاضری یقینی بنائیں گے۔ بچوں کو اسکول نہ بھیجنےپروالدین کو1ماہ قید جبکہ 100 روپے یومیہ جرمانہ ہوگا۔ پابچویں جماعت تک ناظرہ قرآن لازمی مضمون کےطور پر پڑھایا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری سطح پر صرف خواتین اساتذہ کی تعیناتی کی جائے گی۔ خیبرپختونخواکےسرکاری اسکولوں میں پرائمری تک مخلوط نظام تعلیم ہوگا۔4 سال میں 50 ہزار نئے اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت 50 کروڑدرخت لگائے گئےہیں۔15 ٹن بیج ہیلی کاپٹرسےصوبےکےمختلف علاقوں میں گرائیں گے۔