موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35فیصد کااضافہ ریکارڈ

پیر 6 فروری 2017 23:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7فروری۔2017ء)موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کر گیاہے۔تفصیلات کے مطابق موجودہ دور حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے پناہ اضافہ دیکھا گیا، اعداد وشمار کے مطابق ملک اٹھارہ کھرب روپے قرض کے پہاڑ تلے دب گیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق قرضوں میں اضافہ کی وجہ حکومتی کی جانب سے مقامی ذرائع سے بڑھتی ہوئی قرض گیری ہے۔تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔یہ قرض مالی سال 2013 کے اختتام تک 8 کھرب 68 ارب روپے تھا، جو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 12 کھرب 41 ارب تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا، یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔وزارت کے مطابق یہ قرضے لینے کا ایک اور مقصد زرمبادلہ کی شرح میں اتار چڑھا سے حفاظت اور بیرونی جھٹکوں کو برداشت کرنے میں مدد حاصل کرنا تھا۔حکومت کا کہنا ہے کہ قومی اہمیت کے منصوبوں کی فنانسنگ کیلئے یہ قرضے لئے گئے ہیں، بجٹ خسارے میں کمی ہوئی، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب اور زرمبادلہ ذخائر بڑھے ہیں۔وزارت خزانہ نے دعوی کیا کہ حالیہ حکومت نے گزشتہ حکومت کی جانب سے حاصل کیا گیا 12 ارب امریکی ڈالر کا غیر ملکی قرضہ واپس بھی کیا۔