کراچی حیدر آباد موٹر وے اپنے افتتاح سے قبل ہی تنازع کا شکار ہوگیا

حکومت سندھ نے چیف سیکرٹری کے ذریعہ وفاقی حکومت سے رابطہ کرلیا وفاق موٹروے کے نام پر سندھ کے ساتھ دھوکہ کررہا ہے ، سپر ہائی وے کی مرمت کرکے نیا نام دے دیا گیا ، ٹرانسپورٹرز سے غیر قانونی ٹول ٹیکس وصول کیا جارہا ہے ،صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ

جمعرات 2 فروری 2017 11:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2فروری۔2017ء)کراچی حیدر آباد موٹر وے اپنے افتتاح سے قبل ہی تنازع کا شکار ہوگیا ہے ۔ حکومت سندھ نے چیف سیکرٹری کے ذریعہ وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت موٹروے کے نام پر سندھ کے ساتھ دھوکہ کررہی ہے ۔صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سپرہائی وے کی مرمت اس کو موٹر وے کا نام دے دیا گیا ہے اور ٹرانسپورٹرز سے غیر قانونی ٹول ٹیکس وصول کیا جارہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف جمعہ کو کراچی حیدرآباد موٹر وے کا افتتاح کریں گے ۔اس سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں تاہم موٹروے کے افتتاح سے قبل حکومت سندھ کی جانب سے وفاق سے رابطہ کیا گیاہے ۔چیف سیکرٹری نے وفاقی حکومت سے رابطے میں حکومت سندھ کے تحفظات سے آگاہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے بدھ کو سند ھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے سپر ہائے وے کی مرمت کرکے اسے موٹر وے نام دے دیا ہے۔

کراچی حیدرآباد کے درمیان سڑک موٹر وے نہیں سپر ہائی وے ہے اور ٹرانسپورٹرز سے موٹر وے کے نام پر غیر قانونی ٹول ٹیکس وصول کیا جارہا۔ ہم وفاقی حکومت کے اس اقدام کے خلاف احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور سے ملتان ،جی ٹی روڈ اور موٹر وے الگ الگ ہے ۔موٹر بنانے کے لیے سندھ میں جگہ موجود ہے ۔بجائیے نئی سڑک پر موٹر بنانے کے پرانی سڑک کی تعمیر کرکے اس موٹر وے کا نام دے دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں وفاق سے رابطہ کیا ہے ۔ہم یہاں لاقانونیت نہیں چلنے نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آج لوگوں نے سڑکوں پر گاڑیاں کھڑی کرکے احتجاج کیا ہے ۔ٹول ٹیکس کی ادائیگی کے دوران لوگوں کو تنگ کیا جاہا ہے ۔ٹول ٹیکس 80روپے سے بڑھا کر 800روپے کردیا گیا ہے ۔یہ ٹیکس نہیں بھتہ ہے ۔اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :