شرافت کی سیاست کے قائل ہیں ، دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں،شاہ محمود قریشی

دانت توڑنے کی بات کرتے ہو تمہارے اپنے دانت کھٹے ہونے والے ہیں ہم پانامہ لیکس کیس میں جتنے ثبوت لاتے ہیں پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو نیا قطری خط آ جاتا ہے قبر تک وزیراعظم کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، ہم عوام کی عدالت اور قانون کی عدالت میں بھی تمہارا مقابلہ کرینگے،ساہیوال میں جلسہ عام سے خطاب

پیر 30 جنوری 2017 12:01

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شرافت کی سیاست کے قائل ہیں، دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ۔ دانت توڑنے کی بات کرتے ہو تمہارے اپنے دانت کھٹے ہونے والے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساہیوال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم پانامہ لیکس کیس میں جتنے ثبوت لاتے ہیں پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو نیا قطری خط آ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں سوچ رہا ہوں کہ کیوں نا میں سائیاں جی کے نام خط لکھ دوں یعنی قطری شہزادے کو خط لکھ دوں اور اسے کہوں کہ تمہارا کوئی بھی خط نواز شریف کو سزا سے نہیں بچا سکتا۔ ہم قبر تک وزیراعظم کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے اور ہم عوام کی عدالت اور قانون کی عدالت میں بھی تمہارا مقابلہ کرینگے۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک برے خواجہ ہیں اور ایک چھوٹے اور چھوٹے خواجہ کہتے ہیں کہ ہم لوہے کے چنے بھی چبا دینگے تو میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کبھی کسی چور نے بھی چنے چبائے ہیں تم کیا چنے چباؤ گے تم کیا دانت توڑو گے ہمارے تمہارے تو اپنے دانت کھٹے ہونے والے ہیں۔

ایک اور وزیر عابد شیر علی کہتا ہے کہ عمران خان اور میں ان کے ریڈار پر آ گئے ہیں تو میں ان سے یہ کہتا ہوں کہ آئینگے جب تم رانا ثناء اللہ کے ریڈار سے نیچے اترو گے اور اپنی سوچوں کہی تم تحریک انصاف کے ریڈار پر نہ آ جاؤ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم شرافت کی سیاست کے قائل ہیں ڈرنے والے نہیں چوڑیاں نہیں پہنچ رکھی اور نہ ہی تمہاری دھمکیوں سے ڈرنے والے ہیں۔

تحریک انصاف کے ممبران کو اپنا دفاع کرنا آتا ہے۔ ساہیوال والوں می ں آپ سے ایک سوال پوچھتا ہوں کہ کیا (ن) لیگ سے سوال کرنا تحریک انصاف کا گناہ ہے؟ تحریک انصاف نے اسمبلی میں تحریک استحقاق کا معاملہ رکھا تو (ن) لیگ کے طوطے اڑ گئے اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر ہمارے ممبران پر حملہ آور ہو گئے اور اب کہتے ہیں کہ آئندہ اجلاس میں معافی مانگے تو ہم کہتے ہیں کہ ہم ڈرنے والے نہیں اور نہ ہی ہم معافی مانگیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پانامہ کے معاملے کا بہت جلد فیصلہ آنے والا ہے اور لوگوں کو بہت جلد پتہ چل جائے گا کہ کون سچا اور کون جھوٹا اور کرپٹ ہے۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس دن ایوان میں صرف یہی نعرہ لگوایا تھا کہ گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے۔ یہ نعرے سنتے ہی موٹو گینگ آپے سے باہر ہو گیا اور بھاگتا ہوا اپوزیشن کے بینچوں کی طرف یا ان کے ہاتھ کانپ رہے تھے۔ منہ سے جھاگ نکل رہی تھی اور انکھوں میں آگ تھی اگر ہم پر حملہ کر دیا اور اب کہتے ہیں کہ معافی بھی تم مانگو ۔ حملہ بھی ہم پر ہوا اور معافی بھی ہم مانگے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے ہم معاف نہیں ما نگیں گے اگر حالات مزید خراب ہوتے ہیں تو ہوتے رہیں مگر ہم معافی نہیں مانگیں گے۔