جہانگیر ترین کا وزیر اعلی پنجاب کیخلاف دائر 30 ارب ہرجانہ کیس

شہباز شریف کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کر ادیا گیا جہانگیر ترین دو میجر کمپنیوں کے ڈائریکٹر اور شئیر ہولڈر ہیں،انہوں نے 2004ء اور 2005ء میں ان کمپنیوں کے لیے حبیب بینک اور زرعی ترقیاتی بینک سے رائٹ آف لیے، جواب کا متن

ہفتہ 28 جنوری 2017 20:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جنوری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کیخلاف دائر 30 ارب روپے ہرجانہ کیس میں شہباز شریف کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کر ادیا گیا، جہانگیر ترین دو میجر کمپنیوں کے ڈائریکٹر اور شئیر ہولڈر ہیں اور انہوں نے 2004ء اور 2005ء میں ان کمپینوں کے لیے حبیب بینک اور زرعی ترقیاتی بینک سے رائٹ آف لیے، جواب کا متن۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کیخلاف دائر 30 ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ سیشن جج اسلام آباد کامران بشارت مفتی نے کی۔ سماعت کے دوران فریقین کی طرف سے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ فاضل جج نے حکم امتناعی سمیت ہرجانہ کی درخواست پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کے وکیل مصطفی رمدے نے بتایا ہے کہ ہفتہ کے روز سماعت کے دوران شہباز شریف کی جانب سے عدالت میں جواب کرا دیاگیاجس کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین دو میجر کمپنیوں کے ڈائریکٹر اور شئیر ہولڈر ہیں اور انہوں نے 2004ء اور 2005ء میں ان کمپینوں کے لیے حبیب بینک اور زرعی ترقیاتی بینک سے رائٹ آف لیے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے قرضے معاف کرانے کا الزام عائد کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف 30 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائرکر رکھا ہے۔دعویٰ کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے رواں برس 25 اپریل کو ایک جلسے سے خطاب کے دوران جہانگیر ترین پر قرضے معاف کرانے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے اور جھوٹے الزامات پر معافی مانگنے کے بجائے 26 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں وہی الزامات دہرائے تھے۔عدنان یو سف

متعلقہ عنوان :