پارلیمنٹ ہنگامہ آرائی، سپیکر قومی اسمبلی نے پیر کو اعلی سطحی اجلاس طلب کر لیا

معاملہ پر پارلیمنٹ ہاؤس میں تحریک استحقاق پر بحث کرانے کا فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان متفق ہیں کہ پارلیمنٹ کی عزت اور وقار کو بحال کریں گے ،ایاز صادق میں نے مستعفی ہونے کی پیشکش کی لیکن سیاسی جماعتوں نے میر ی سپیکر شپ پر اعتماد کیا ہے، اپوزیشن کی تحریک استحقاق پر ازسرنو جائزہ لینے کیلئے آئین و قانونی ماہرین سے رائے طلب کی ہے، سپیکر قومی اسمبلی کی گفتگو

ہفتہ 28 جنوری 2017 12:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2017ء) پارلیمنٹ ہاؤس کے تقدس اور ایوان کی کارروائی کو پارلیمانی انداز میں چلانے کے لئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پیرکے روز دن تین بجے اعلی سطحی اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ سپیکر نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والی اشتعال انگیزی اور نازیبا گالم گلوچ کے معاملہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی تحریک استحقاق پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا ہے اس بات کا اعلان سپیکر اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی پارٹی کے سربراہان کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اس واقعہ نے پوری دنیا میں ہمارا وقار مجروح کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پارلیمنٹ کو چلانے کے لئے حکمت عملی طے کریں گے اور میں نہیں چاہتا کہ ہاؤس میں مستقبل میں ایسا واقعہ ہو۔

(جاری ہے)

اس کے تحت ضابطہ ایوان کو چلایا جائے گا انہوں نے بتایا کہ پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اس میں شرکت کریں گے ۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی عزت اور وقار کو بحال کریں گے ۔

جمعرات کے روز پارلیمنٹیرین کے ساتھ دست و گریبان ہونے کے واقعہ کی سب نے مذمت کی ہے سیاسی جماعتوں نے میری سپیکر شپ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اپوزیشن کی تحریک استحقاق پر ازسرنو جائزہ لینے کے لئے آئین و قانونی ماہرین سے رائے طلب کی ہے وہ جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے اعلی سطحی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے کہا ہے کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ میں جانبدار ہوں تو میں مستعفی ہونے کو تیار ہوں جبکہ تمام سیاسی جماعتوں نے مسترد کر دیا اور میری سپیکر شپ پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے ۔

سپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ‘ قومی لیڈروں کے احترام ‘ ذاتیات پر حملوں ‘ ایوان کی کارروائی اور بزنس ایڈوائزری میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے پیر کے روز تمام سیاسی جماعوں کا اعلی سطحی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے خواتین پارلیمنٹیرین کا بھی احترام کیا جانا چاہئے ۔ تمام سیاسی جماعتیں ایوان کی کارروائی کو ضابطہ کے تحت چلائیں ۔

سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو کہا ہے کہ انہیں میری سپیکر شپ پر اعتماد نہیں تو میں مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔ تمام سیاسی جماعتوں نے میری سپیکر شپ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ ممبران نے کہا کہ معاملہ کو حل کریں ۔ تحریک استحقاق پر بھی بات ہوئی ہے میرے سیکرٹریٹ نے واضح کیا کہ معاملہ عدالت میں زیر بحث ہے تحریک استحقاق پر تمام آئینی پہلوؤں کا جائزہ آئینی و قانونی ماہرین سے ملیں گے تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ایوان سب سے مقدس ہے اور ضابطہ اخلاق کے تحت اس کو چلائیں ۔ بعض جماعتوں کے سربراہان اپنی لیڈر شپ سے مشاورت کریں گیا اور پیر کے روز اعلان کریں گے ۔