پاکستان اور چین کے درمیان1329 اور330میگاواٹ بجلی منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط

حب میں 1320میگا واٹ کا منصوبہ جون 2019اور تھر کے مقامی کوئلے سے 330میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ دسمبر 2019 میں مکمل ہوگا، منصوبوں پربالترتیب دو ارب اور300ملین ڈالر لاگت آئے گی سی پیک انرجی فریم ورک کا آج ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، نندی پور پاور پلانٹ کو گیس پر منتقلی کا کام اپریل تک مکمل ہو جائیگا ، بھاشا اور منڈا ڈیم منصوبوں کا افتتاح رواں سال ہوگا، واٹر پالیسی جلد متعارف کروا ئیں گے،خواجہ محمدآصف کا تقریب سے خطاب

جمعرات 26 جنوری 2017 11:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جنوری۔2017ء)پاکستان اور چین کی کمپنی چائنہ پاور کے درمیان حب میں 1320میگا واٹ او ر تھر میں مقامی کوئلے سے 330میگا واٹ بجلی منصوبے لگانے کے معاہدوں پر دستخط ہو گئے، حب میں 1320میگا واٹ کا منصوبہ جون 2019اور تھر کے مقامی کوئلے سے 330میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ دسمبر 2019 میں مکمل ہوگا، حب میں 1320میگا واٹ منصوبے پر 2ارب ڈالر جبکہ تھر کے مقامی کوئلے سے 330میگا واٹ بجلی کے منصوبے پر 300ملین ڈالر لاگت آئے گی ۔

معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ سی پیک انرجی فریم ورک کا آج ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، مقامی کوئلے سے سستی بجلی پیدا کرنے پر توجہ دے رہے ہیں جس سے زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی، تھر کو ملک کا انرجی حب بنائیں گے، نندی پور پاور پلانٹ کو گیس پر منتقلی کا کام اپریل تک مکمل ہو جائیگا گیس ملنے سے نندی پور پاور پلانٹ سے 525میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی، بھاشا اور منڈا ڈیم منصوبوں کا افتتاح رواں سال ہوگا، واٹر پالیسی جلد متعارف کروا ئیں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزارت پانی و بجلی میں چائنہ پاور،حب جنریشن کمپنی، پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی)اور سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے درمیان بلوچستان کے علاقے حب میں 1320میگا واٹ اور تھر میں مقامی کوئلے سے 330میگا واٹ کے دو معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ تھر کے مقامی کوئلے سے 330میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ دسمبر 2019 میں مکمل ہوگا جبکہ حب میں 1320میگا واٹ کا منصوبہ جون 2019 میں مکمل ہوگا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں منصوبوں کی تکمیل 2019 میں مکمل ہوگی۔ توانائی کے معاہدوں پر دستخط سے آج سی پیک کا ایک اور سنگ میل طے کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018 تک بجلی بحران کے خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔ 2018کے بعد بجلی کے پیداواری منصوبوں پر عمل درآمد جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کوئلے سے سستی بجلی پیدا کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔

مقامی کوئلے کے استعمال سے زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔ تھر کو ملک کا انرجی حب بنائیں گے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ملک میں صارفین تک بجلی پہنچانے کے لئے ترسیل و تقسیم کا موثر نظام موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ متبادل ذرائع سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ نندی پور پاور پلانٹ کو گیس پر منتقلی کا کام رواں سال اپریل تک مکمل ہو جائیگا، مئی میں گیس ملنے سے نندی پور پاور پلانٹ سے 525میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔

نندی پور پاور پلانٹ اب گیس ڈیزل اور فرنس آئل سے چلایا جاسکتا ہے۔ بھاشا ڈیم کے لئے سو فیصد زمین حاصل کرلی ہے، بھاشا اور منڈا ڈیم میں پانی کے ذخیرے کے منصوبوں کا افتتاح رواں سال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ واٹر پالیسی بھی جلد متعارف کروا رہے ہیں۔