اسلام آباد،لڑکی سے چھیڑ چھاڑ پر دو طلباء گروپوں میں تصادم ، وفاقی اردو یونیورسٹی میدان جنگ بن گئی

آزادانہ ہوائی فائرنگ ، یونیورسٹی اور گردونواح کے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا تصادم پر قابو پانے پر ناکامی پر ایس ایچ او آبپارہ پولیس پارٹی کا کنٹرول ڈیوٹی محرر کے حوالے کرکے موقع سے غائب

بدھ 25 جنوری 2017 10:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جنوری۔2017ء)لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر دو طلباء گروپوں میں تصادم سے وفاقی اردو یونیورسٹی میدان جنگ بن گئی۔لڑائی جھگڑے اور مار کٹائی کے بعد آزادانہ ہوائی فائرنگ نے یونیورسٹی اور گردونواح کے علاقے میں خوف وہراس پھیلا دیا۔تصادم پر قابو پانے پر ناکام ہونے پر ایس ایچ او آبپارہ پولیس پارٹی کا کنٹرول ڈیوٹی محرر کے حوالے کرکے موقع سے غائب ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی میں لڑائی جھگڑوں کے دوران ہوائی فائرنگ کا استعمال معمول بن گیا،گزشتہ روز ہونے والے تصادم میں طلباء گروپوں نے ہوائی فائرنگ کا بے دریغ استعمال کیا۔یونیورسٹی انتظامیہ اور آبپارہ پولیس طلباء کو کنٹرول کر نے میں ناکام ہوگئی۔لڑکی سے چھیڑ چھاڑ سے شروع ہونے والی لڑائی گالم گلوچ اور دھکم پیل سے آگے بڑھی تو دونوں گروپوں کی جانب سے اسلحہ کی بھاری مقدار سامنے آگئی۔

(جاری ہے)

ایم ایس ایف اور پختون سٹوڈنٹ فیڈریشن کے طلباء نے ہوائی فائرنگ شروع کردی۔ہوائی فائرنگ کے باعث یونیورسٹی کے دیگر طلباء اور اردگرد کے علاقوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے پولیس تھانہ آبپارہ کو بلایا گیا جو طلباء کو قابو کرنے میں ناکام ہوگئی۔ایس ایچ او تھانہ آبپارہ موقع سے غائب ہوگئے۔بعد ازاں پولیس تھانہ آبپارہ کی بھاری نفری بلائی اور حالات کی سنگینی پر قابو پایا گیا۔

طلباء نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئے روز لڑائی جھگڑوں کے واقعات معمول بنتے جارہے ہیں جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کرتی،ہوائی فائرنگ کے باعث شدید خوف وہراس پھیل جاتا ہے جبکہ ایسے واقعات سے تعلیمی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہوتی ہیں۔ایس ایچ او تھانہ آبپارہ نے مؤقف دیتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ کسی کام کے سلسلے میں آؤٹ آف اسٹیشن ہیں جبکہ قانون کی خلاف ورزی پر سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی،تاہم ڈیوٹی پر موجود آفیسر تھانہ آبپارہ تاحال کسی مقدمے کے اندراج کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں مہینے میں وفاقی اردو یونیورسٹی میں لڑائی جھگڑے کے دوران ہوائی فائرنگ اور اسلحے کے بے دریغ استعمال کا یہ دوسرا واقعہ ہے جس کے خلاف وفاقی اردو یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس تھانہ آبپارہ کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی۔طلباء نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ یونیورسٹی سے شرپسند عناصر کا خاتمہ کیا جائے اور تحقیق کی جائے کہ یونیورسٹی کے اندر اسلحہ کیسے آتا ہے

متعلقہ عنوان :