طیبہ تشدد کیس ، پولیس نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

ماہین ظفر تشدد جج راجہ خرم علی خان بچی کو طبی سہولیات نہ دینے کے ذمہ دار قرار،سماعت آج ہوگی

بدھ 25 جنوری 2017 11:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جنوری۔2017ء) طیبہ تشدد کیس میں پولیس نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی‘ ماہین ظفر تشدد جج راجہ خرم علی خان بچی کو طبی سہولیات نہ دینے کے ذمہ دار قرار دئیے گئے۔ سماعت آج ہوگی میڈیا رپورٹ مطابق اسلام آباد پولیس نے کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ کے تشدد کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد راجہ خرم علی خان کی اہلیہ ماہین ظفر نے کمسن طیبہ پر تشدد کیا اور جج راجہ خرم علی خان نے بچی کو 18 گھنٹے تک طبی سہولیات فراہم نہیں کیں اور طیبہ کا معاملہ متعلقہ حکام سے چھپایا ہے۔

پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ طیبہ کے ڈی این اے اور میڈیکل رپورٹ 19 جنوری کو مل گئی ڈی این اے کے مطابق اعظم اور نصرت بی بی ہی طیبہ کے اصل والدین ہیں میڈیکل رپورٹ کے مطابق طیبہ کے جسم پر تشدد کے 21 نشانات ہیں 7 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ہمسایوں کے پولیس کو دیے گئے بیانات بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ہمسایوں کا کہنا ہے کہ کمسن طیبہ پر اکثر تشدد کیا جاتا تھا اور اسے کئی مرتبہ بھوکا اور گندے کپڑوں میں دیکھا گیا ہے ۔

ایک پڑوسی کے مطابق سخت سردی میں طیبہ کو رضائی تک بھی نہیں دی جاتی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ کا چالان ٹرائل کورٹ میں جمع کرادیا گیا ہے جبکہ راجہ خرم علی خان کے خلاف چالان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جمع کرایا جائے گا واضح رہے کہ سپریم کورت میں طیبہ تشددکیس کی سماعت آج ہوگی۔

متعلقہ عنوان :