حکومت نے اقتدار میں آکر آئی پی پیز کو480ارب روپے دیئے، عمران خان

یہ پیسہ لینے والوں میں وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے (ن)لیگ کو الیکشن کیلئے فنڈنگ کی، ایک دن ہمارے سیاسی مخالفین کے تمام راز کھلیں گے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے نواز لیگ الیکشن کمیشن کے کیس کی بات کر رہی ہے،ہم پر الزامات لگانے والے اپنے معاملات میں الجھے ہوئے ہیں ،چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 25 جنوری 2017 11:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جنوری۔2017ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے اقتدار میں آکر آئی پی پیز کو 480ارب روپے دیئے ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے ، جنہوں نے مسلم لیگ (ن)کو الیکشن کیلئے فنڈنگ کی تھی ، ایک دن آئے گا ہمارے سیاسی مخالفین کے تمام راز کھلیں گے ،عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے نواز لیگ الیکشن کمیشن کے کیس کی بات کر رہی ہے،ہم پر الزامات لگانے والے اپنے معاملات میں الجھے ہوئے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج مریم نواز کے وکیل نے واضح کہہ دیا ہے کہ مریم نواز فیئر فلیٹس کی مالک نہیں اور وہ خود مختار ہے جبکہ آئی سی آئی جے کہہ رہا ہے کہ مریم نواز ہی فلیٹس اور نیسکول کی اصل مالک ہے اور اگر پانامہ میں ان کا ذکر نہ آتا تو انہوں نے جائیداد تسلیم ہی نہیں کرتی تھی کیونکہ مریم نواز نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ نہ میری نہ میرے خاندان کے کسی فرد کی جائیداد باہر نہیں ہے پانامہ لیکس میں جس کے بھی نام آئے کسی نے اس کو چیلنج نہیں کیا اور نہ ہی شریف خاندان نے کیا اگر آئی سی آئی جے کی چیزیں مان لی جائیں تو ان کا کیس صفر ہے شریف خاندان نے تین چیزیں پیش کی گلف اسٹیل مل ، قطری خط اور ٹرسٹ ڈیل جبکہ یہ تینوں چیزیں جھوٹی ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے اپنے نام پر کچھ نہیں جبکہ بچے ارب پتی بن گئے سوال یہ ہے کہ بچوں کے پاس پیسہ کہاں سے آیا عدالت میں بتایا جائے کہ پیسہ نواز شریف کا ہے اور اس کو استعمال کرتے ہوئے بچوں کے نام پر اربوں کی جائیدادیں بنائی اور اگر وہ اس سے انکار کرتے ہیں تو یہ پیسہ ان کا نہیں ہے تو پھر بچوں کے پاس یہ اربوں ڈالر کہاں سے آئے بین الاقوامی اداروں کی جانب سے جو دستاویزات فراہم کی گئی ہیں وہ ثبوت ہے کہ شریف خاندان نے قوم کا پیسہ لوٹا ہے اور پھر اسے چھپانے کیلئے وزیراعظم سمیت خاندان نے ایوان اور عوام کو جھوٹ بولا اور اب عدالت میں بھی جھوٹ پر قائم ہے لیکن آئی سی آئی جے نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرکے جھوٹی دستاویزات کی دھجیاں اڑا دی ہے انہوں نے مزید کہا کہ کیس میں شریف خاندان کے رشتہ داروں سے سوال پوچھے جاسکتے ہیں اور ان سے انکوائری ہوسکتی ہے جس سے یہ بات سامنے آسکتی ہے کہ یہ پیسہ یا تو نواز شریف کا ہے جس نے اپنے بچوں کو دیا ہے لیکن اب مکر رہے ہیں اور اگر یہ نواز شریف کا نہیں تو پھر یہ پیسہ ان کے بچوں کا ہے جس سے ان کے نام پر جائیدادیں بنی مسئلہ یہ ہے کہ شریف خاندان ایک بھی بات ٹھیک سے نہیں کرپارہے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں معاملات کی صورت میں شریف خاندان کی خاموشی اور سوالات کے جوابات دینے سے راہ فرار اختیار کرنے سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ دونوں صورتوں میں قوم کا پیسہ لوٹا گیا ہے اور خورد برد کرکے جعلی دستاویزات کے ذریعے حرام مال کو جائز بنانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن پانامہ دستاویزات سامنے آنے کے بعد کہانیاں گھڑی گئی لیکن اب برطانوی نشریاتی ادارے جرمن اخبار نے عدالت میں ان کے اپنائے گئے موقف کی دھجیاں اڑا کر حقیقت عوام کے سامنے لائی کہ فیرفلیٹس کی مالکن اور کمپنیو ں کی مالکن بھی مریم نواز ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ قطری خط ٹرسٹ ڈیڈ سب فراڈ ہے لیکن شریف خاندان نے اپنی چوری چھپانے کیلئے یہ حربے استعمال کئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عوام کی نمائندہ جماعت ہے جس نے پہلی پولیٹیکل فنڈ رائزنگ کی لیکن قوم کو گمراہ کرنے اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے شریف ٹولہ الیکشن کمیشن کا سہارا لے رہا ہے لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑے گی کیونکہ ہمارا فنڈ ریزنگ سسٹم شفاف ہے اور شوکت خانم ہسپتال کیلئے فنڈنگ اوورسیز پاکستانی کرتے ہیں میرے خلاف سپیکر نے کیس بھیجا تو ہمارے وکیل نے الیکشن کمیشن میں دلائل مکمل کئے اور منی ٹرائل بھی دی میرا کیس صاف ہے لیکن غیر ملکی میڈیا نے جو ثبوت دیئے اور جس طرح عدالت میں شریف خاندان ذلیل و خ وار ہورہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ اللہ پاک کی پکڑ میں آگئے ہیں اور انشاء اللہ عدالت عظمیٰ سے جلد نااہل ہوجائینگے