پسرور ، باپ کا تین جواں سالہ بیٹیوں پر ڈیرہ میں لے جا کر رسیوں سے باندھ کر وحشیانہ تشدد، ایک جاں بحق دو شدید زخمی

منگل 24 جنوری 2017 11:30

پسرور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جنوری۔2017ء )پسرور کے نواحی گاؤں لکھن کے میں سگے باپ کا اپنی تین جواں سالہ بیٹیوں پر ڈیرہ میں لے جا کر رسیوں سے باندھ کر وحشیانہ تشدد ایک جاں بحق جبکہ دو شدید زخمی ہو گئیں ۔زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال داخل کروا دیا گیا ہے جہاں پر ایک کی حالت تشویش ناک بیان کی جاتی ہے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ملزم موقع سے گرفتار واقعات کے مطابق پسرور کے گاؤں لکھن کے کے رہائشی احساس ادارے کے سابق ملازم محمد نصیر نے دس سال قبل ٹھٹر والی میں فرزانہ نامی خاتون سے دوسری شادی کی ہوئی تھی نصیر کی پہلی بیوی سے تین بیٹیاں نو شین ۔

نور سحر ۔

(جاری ہے)

اور فرخ نصیر تھیں سوتیلی ماں فرزانہ اکثر اپنی سوتیلی بیٹیوں پر تشدد کرتی رہتی تھی جس پر بچیاں اپنے باپ سے شکایت کرتی جس کی وجہ سے اکثر گھر میں لڑائی جھگڑا ہوتا رہتان تھا گزشتہ رات فرزانہ نے اپنے شوہر محمد نصیر سے کہا کہ اگر گھر کے یہ ہی حالت رہے تو مجھے طلاق دے دو جس پر محمد نصیر نے رات کے وقت اپنی تینوں بیٹوں کو ڈھیرہ میں لے جا کر جوکہ گاؤں سے آدھا کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے وہاں پر لے جا کر تینوں بیٹوں کو رسیوں سے باندھ کر ان پر ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد شروع کردیا تشدد سے 17سالہ نویشن موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی جبکہ 15سالہ فرخ نصیر اور 13سالہ نور سحر شدید زخمی ہوگئیں زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال داخل کروا دیا گیا ہے جہاں پر فرح نصیر کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بھجوا دیا گیا ہے تھانہ صدر پولیس نے محمد نصیر کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر کے حوالات میں بند کردیا ہے

متعلقہ عنوان :