ملتان، ملتان میٹرو بس پنجاب ماس آؤٹ سورس ماڈل سسٹم کے تحت چلائی جائے گی

ہفتہ 21 جنوری 2017 11:38

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2017ء)پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی آؤٹ سورس ماڈل کے تحت ملتان میٹرو بس سسٹم کو چلائے گی۔ اس سلسلے میں پرائیوٹ کمپنیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں پی ایم اے ان کی مانیٹرنگ کرے گی ۔لاہور اور پاکستان میٹرو بس سسٹم اسی ماڈل کے تحت آپریٹ کیاجارہا ہے ۔ ملتان میٹرو بس سسٹم پر کام کرنے والے اداروں نے 2600افراد کی خدمات حاصل کرلی ہیں اور اس طرح یہ منصوبہ سینکڑوں خاندانوں کے روزگار کا وسیلہ بن گیا ہے ۔

ٹکٹنگ کانظام چلانے کیلئے 464افراد، سیکورٹی کے لئے 500، صفائی کیلئے 650، لفٹ چلانے کے لئے 66برقی زینے آپریٹ کرنے کیلئے 66، پلیٹ فارم سکرین ڈور کی دیکھ بھال کے لئے 27، جنریٹر چلانے کیلئے 72، فیڈر بسسز کیلئے 510اور میٹرو بسو ں کیلئے 300افرادبھرتی کئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سٹاف میں ٹکٹنگ آفیسر ، سیکورٹی آفیسرز، شفٹ انچارج ، سٹیشن منیجرز ، ڈرائیورز ، ٹیکنیکل سٹاف، آپریٹرز ، الیکٹرک انجینئرز ، سب انجینئرز فیول آپریٹر ز ، ٹرانسپورٹ انجینئرز ، منیجر آپریشنز ، مکینک ، الیکٹریشنز، ہیلپرز وغیرہ کی آسامیاں شامل ہیں ۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا ٹیکینکل سپروائزر اور آپریشن سپروائزر پر مشتمل 30افراد کا سٹاف کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سے اس پورے نظام کو مانیٹر کرے گا ۔ پی ایم اے کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں میٹرو بس سسٹم پر کام کرنے والے ان پرائیوٹ اداروں کو بھاری جرمانے عائد کرے گی ۔لاہور میں فیڈ ر بسیں چلانے والی کمپنی کو بسیں درآمد کرنے میں تاخیر کرنے پر بھاری جرمانہ کیا گیا ہے ۔

ملتان میں بھی فیڈر بسیں لیٹ ہونے کی صورت میں متعلقہ کمپنی کو جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے ۔ایک اندازے کے مطابق ملتان میٹرو بس پراجیکٹ پر کام کے دوران 50ہزار سے زائد انجینئرز ، ہنر مندوں اور مزوروں کو روز گار حاصل ہوا جبکہ بالواسطہ طور پر روزگار حاصل کرنے والوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے جن میں لوہا ، سیمنٹ ، بجری ، شٹرنگ کا سامان ، رنگ و روغن ، مشینری اور آلات تیار اور فراہم کرنے والے افراد شامل ہیں۔