حکمرانوں کی تلاشی عوام کی خواہش کے مطابق جاری ہے،انصاف پر فیصلہ آیا تو یہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے،عمران خان

نواز شریف ڈیوس میں اینٹی کرپشن پر لیکچر دینے گئے ہیں تو پھر الطاف حسین کو بھی دہشت گردی پر لیکچر دینے کے لیے دعوت نامہ بھیجا جانا چاہیے عدالتی کارروائی میں شریف خاندان کی ایک اور اسٹیل مل سامنے آگئی ہے ،یہ سب منی لانڈرنگ سے بنائے گئے پیسے ہیں ،پانامہ میں جو چیزیں سامنے آئی ہے وہ قوم کی جیت ہے چیئرمین تحریک انصاف کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 18 جنوری 2017 17:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19جنوری۔2017ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ڈیوس میں اینٹی کرپشن پر لیکچر دینے گئے ہیں تو پھر الطاف حسین کو بھی دہشت گردی پر لیکچر دینے کے لیے دعوت نامہ بھیجا جانا چاہیے ،عدالتی کارروائی میں شریف خاندان کی ایک اور اسٹیل مل سامنے آگئی ہے ،یہ سب منی لانڈرنگ سے بنائے گئے پیسے ہیں ،پانامہ میں جو چیزیں سامنے آئی ہے وہ قوم کی جیت ہے کیونکہ سپریم کورٹ میں حکمرانوں کی تلاشی عوام کی خواہش کے مطابق ہورہی ہے،عدالت عظمیٰ سے انصاف پر مبنی فیصلہ آیا تولٹیرے کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔

بدھ کو پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو تلاشی سپریم کورٹ میں شروع ہوئی ہے ،یہ قوم کی جیت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتا یا کہ حسین نواز نے چار سالوں کے دوران نواز شریف کو 52کروڑ روپے بھیجے ۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف تیس کروڑکی گھڑی پہنتا ہے اور بیٹے سے 52کروڑ روپے منگواتا ہے ،یہ سارے پیسے منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجے گئے تھے ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا ہے اور سارے ثبوت ایف آئی اے کے پاس موجود ہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ آج نواز شریف کے وکیل کے منہ سے نکل گیا کہ ایک اور اسٹیل مل ہے ،گلف اسٹیل سے نقصان ہوا لیکن یہ نقصان والی ملز انڈے دیتی جا رہی ہے ،در حقیقت یہ سارا پیسہ منی لانڈرنگ کر کے باہر بھیجا گیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن پر قابو نہ پایا گیا تو ملک مزید مقروض ہو جائے گا ،کسی ملک کی فارن پالیسی تب ہوتی ہے جب ملک اپنے پیروں پر کھڑا ہو۔

انہوں نے کہاکہ چارٹر آف ڈیموکریسی درصل دو نوں پارٹیوں کا مک مکا تھا ،آئی ایم ایف کے قرضوں کے باعث ملک مقروض ہو چکا ہے اور اب بھی روزانہ 12ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے لیکن لٹیروں کو شرم بھی نہیں آرہی ہے ۔وزیراعظم کروڑوں روپے کی گھڑیاں پہنتے ہیں ، وزیراعظم کی گھڑیاں کہاں سے آئیں جو بھی مال بنایا ہے وہ چوری کے پیسوں سے بتایا گیا ہے جس کی ذاتی ملکیت ظاہر کرنے کیلئے جعلی دستاویز بنائی گئیں اوراس کام کے لئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق ماہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج عدالت میں معجزہ ہو گیا ہے اور حکومتی وکیل کے منہ سے بات نکل گئی کہ حسین نواز کی ایک اور اسٹیل مل بھی ہے ، باتیں خود بخود سامنے آرہی ہیں اور میچ کا پلڑا دن بدن وزنی ہوتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ایک اور جھوٹ بھی پکڑا گیا ہے کہ اسٹمپ پیپر مارچ میں خریدا گیا جبکہ دستخط ضروری ہوئے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ سب کچھ خورد برد اور جعلسازی کے ذریعے کیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ پانامہ میں جو چیزیں سامنے آئی ہے وہ قوم کی جیت ہے کیونکہ سپریم کورٹ میں حکمرانوں کی تلاشی عوام کی خواہش کے مطابق ہورہی ہے اور اب جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ شریف خاندان قوم کی دولت لوٹ کر جائیداد بنا رہا ہے ۔عمران خان نے کہاکہ سپریم کورٹ میں پوچھا گیا کہ حسین نواز کے پاس 52کروڑ روپے کہاں سے آئے ہمارے معاشرے میں تو والدین بچوں کو رقم اور تحفے دیتے ہیں یہاں بچے والد کو کروڑوں روپے دے رہے ہیں جو سٹیل مل نقصان دے رہی تھی وہ بچے دینے شروع ہو گئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ اس قوم کی جیت ہے کہ حکمرانوں کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے اور امید ہے کہ عدالت عظمی سے انصاف پر مبنی فیصلہ آنے پر لٹیرے حکمران کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف پرویز مشرف سے این آر او کرکے جدہ گئے تھے ۔(درانی+خالد)