پرویز مشرف کا وطن واپسی کا فیصلہ

فول پروف سکیورٹی دی جائے، انسداد دہشتگردی اسلام آباد عدالت کی عدالت میں درخواست

ہفتہ 14 جنوری 2017 12:41

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2017ء)سابق صدر پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا۔ انسداد دہشتگردی کی اسلام آباد عدالت نے وطن واپسی پر فول پروف سکیورٹی دینے کی درخواست منطورکرلی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت میں دائر درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف وطن واپس آنا چاہتے ہیں اس لئے ان کو فول پروف سکیورٹی دی جائے۔

سابق صدر نے اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی تھی کہ وہ وطن واپس آ نا چاہتے ہیں۔عدالت آئندہ پیشی پر مشرف کو طلب کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ اگرمشرف پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دیں گے۔ججز نظر بندی کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج سہیل اکرام نے کی۔ جس میں میں سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اے ٹی سی میں دائر درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق صدر وطن واپس نہیں آ سکتے ۔

(جاری ہے)

جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو سیکورٹی ایقینی بنانے کا حکم دے دیا ہے ۔پرویز مشرف نے وکیل کے ذریعے انسداد دہشتگردی عدالت میں درخواست دی گئی ۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ مشرف وطن واپس آنا چاہتے ہیں سیکورٹی انتظامات مکمل کئے جائیں ، عدالت نے آئیندہ سماعت پر سیکورٹی انتظامات مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے کیس کی سماعت نو فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :