سندھ کے 31ویں گورنر سعید الزماں صدیقی انتقال کر گئے،سندھ میں ایک روزہ سوگ کا اعلان

صدر وزیر اعظم سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں کا اظہار افسوس

جمعرات 12 جنوری 2017 13:27

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جنوری۔2017ء)سندھ کے 79 سالہ گورنر جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی بدھ کی شام کراچی میں انتقال کر گئے ہیں، وہ صوبے کے 31 گورنر تھے،انکی ‘ نماز جنازہ اور تدفین آج(جمعرات کو) کراچی میں ہوگی، سندھ حکومت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کر دیا، قومی پرچم سرنگوں رہے گا ، صدر ممنون حسین‘ وزیراعظم محمد نواز شریف ‘ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ‘ سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے گو رنر سندھ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

گورنر ہاوٴس کے ترجمان کے مطابق سعید الزمان صدیقی بدھ کی شام ایک نجی ہپستال میں انتقال کر گئے ہیں، انھوں نے گذشتہ سال 11 نومبر کو گورنر کا حلف لیا تھا۔دریں اثناء سندھ حکومت نے آج ایک روزہ سوگ کا اعلان کر دیا، آج جمعرات کو قومی پرچم سرنگوں رہے گا، گورنر سندھ سعید الزمان صدیقی کے انتقال کے بعد سندھ حکومت نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے، سندھ کے تمام سرکاری اداروں میں آج سوگ ہوگا اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا، وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری سندھ کو گورنر کی تدفین کے تمام انتظامات کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس، جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی گذشتہ کئی سالوں سے بیمار تھے۔گورنر کا منصب سنبھالنے کے بعد سے وہ کئی روز تک ہسپتال میں بھی زیر علاج رہے اور بیشتر وقت حالت علالت میں گذارا۔سندھ کے 79 سالہ گورنر سعید الزمان صدیقی سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کانفلیکٹ ریزولیوشن سینٹر نامی قانونی ادارہ چلانے کے علاوہ ڈیفنس ریزیڈنس ایسو سی ایشن میں سرگرم تھے۔

سنہ 2008 میں مسلم لیگ نواز نے انھیں سابق صدر آصف علی زرداری کے مقابلے میں اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی کی پیدائش یکم دسمبر سنہ 1937 کو لکھنوٴ میں ہوئی۔انھوں نے ابتدائی تعلیم لکھنوٴ میں حاصل کی اور اس کے بعد ان کا خاندان ڈھاکہ منتقل ہو گیا جہاں سے انھوں نے میٹرک کا امتحان پاس کیا اور ڈھاکہ سے کراچی آگئے۔

یہاں انھوں نے کراچی یونیورسٹی سے قانون اور فلسفے کی ڈگری حاصل کی اور 1960 میں سندھ ہائی کورٹ سے وکالت شروع کر دی ۔سنہ 1970 کی دہائی میں وہ بار کی سیاست میں سرگرم رہے اور سنہ 1980 میں انھیں سندھ ہائی کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔سنہ 1990 میں وہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے لیکن یہ عرصہ صرف ایک ماہ پر محیط تھا اس کے بعد انھیں سپریم کورٹ میں جج تعینات کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ اور اس وقت کی میاں نواز شریف حکومت میں اختلافات سامنے آئے تو سعید الزمان صدیقی کی سربراہی میں 10 رکنی بینچ نے سجاد علی شاہ کو معطل کر دیا، جس کے بعد جسٹس اجمل میاں چیف جسٹس بنے اور بعد میں جسٹس سعید الزمان صدیقی نے یہ جگہ لی۔پاکستان کی سیاسی تاریخ کے اہم اصغر خان کیس کی سماعت بھی جسٹس سعید الزمان صدیقی نے کی تھی لیکن فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا، یہ درخواست اسلامی جمہوری اتحاد بنا کر سیاستدانوں کو پیسے تقسیم کرنے کے خلاف دائر کی گئی تھی۔

میاں نواز شریف کی حکومت کی برطرفی کے بعد جنرل مشرف کی جانب سے جاری کیے گئے عبوری آئینی حکم کے تحت جسٹس سعید الزمان صدیقی نے حلف نہیں لیا تھا جس کے بعد انھیں فارغ کردیا گیا۔ایک انٹرویو میں جسٹس سعید الزمان نے جنرل پرویز مشرف سے اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جب شریعت کورٹ نے سود کے خلاف فیصلہ دیا تو جنرل مشرف نے انھیں کہا تھا کہ وہ انھیں غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں لیکن انھوں نے واضح کیا تھا کہ یہ درخواست سنہ 1999 سے دائر تھی فیصلہ اب آیا۔

1999ء میں جب سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے مارشل لاء لگایا تو اس وقت جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی چیف جسٹس آف پاکستان تھے ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے قانونی مشیر شریف الدین پیرزادہ نے سعید الزمان صدیقی کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے کو کہا تو انہوں نے حلف اٹھانے سے انکار کر دیا جس کے باعث انہیں خٰاندان سمیت گھر میں نظر بند کر دیا گیا ، مرحوم گورنرسندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی 2008 میں سابق صدر آصف علی زرداری کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کی طرف سے صدارتی امیدوار بھی تھے لیکن انہیں شکست ہو ئی ۔

انہوں نے 11 نومبر 2016 کو بطور گورنر سندھ عہدے کا حلف اٹھایا اور 11جنوری 2017 کواس جہان فانی سے کوچ کر گئے ، اس طرح مرحوم جسٹس ریتائرڈ سعید الزمان صدیقی صرف 2 ماہ تک گورنر سندھ تعینات رہے ۔ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ، صدر مملکت کا کہنا تھا کہ سعید الزماں صدیقی تمام عمر اصولوں پر کاربند رہے، ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا جب کہ وزیراعظم نوازشریف نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ قانون وانصاف کے لیے سعید الزماں صدیقی کی گراں قدرخدمات ہیں، انہوں نے انصاف کے لیے اپنے اصولوں پرکبھی سودا نہیں کیا، وہ ایک سچیاور ایماندار انسان تھے، غیر جمہوری عناصر کے خلاف ان کی مزاحمت اور قربانیاں بے مثال ہیں، سعید الزماں صدیقی کی عدلیہ کے لیے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بھی گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے جب کہ شہبازشریف نے کہا ہے کہ سعید الزماں صدیقی کے انتقال سے پاکستان محب وطن شخصیت سے محروم ہو گیا، مرحوم کی ملک و قوم کے لیے خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی۔چیرمین سینیٹ رضا ربانی،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، گورنر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، سابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد، سابق صدر آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی گورنر سندھ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :