سینٹ، تمام سیاسی جماعتوں کا تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ سے ہمدردی کا اظہار

سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن اور انکوائری تک متعلقہ جج کو معطل کردیا جائے‘ چیئرمین سینیٹ کی تشدد کی مذمت ،معاملہ ہیومن رائٹس کمیٹی کے سپرد کردیا گمشدہ افراد کی بازیابی کیلئے آج وزارت داخلہ سے آج تفصیلی رپور ٹ طلب

منگل 10 جنوری 2017 13:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جنوری۔2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے دس سالہ طیبہ پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن اور شفاف انکوائری تک متعلقہ جج کو معطل کردیا جائے‘ تمام سیاسی جماعتوں کا طیبہ سے ہمدردی کا اظہار۔ سینیٹرز نے واقعہ پر مشتعل انداز میں تقاریر کیں۔ چیئرمین سینٹ نے گمشدہ افراد کی بازیابی کیلئے آج( منگل کو ) ایوان بالا میں وزارت داخلہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

پیر کے روز سینیٹ کا اہم اجلاس ہوا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز نے خطاب کیا ، چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو عدلیہ سے منسلک کرنا مناسب نہیں ہے یہاں ہر طبقہ پر ظلم ہورہا ہے۔ تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ غیر مساویانہ سلوک پر سر شرم سے جھک گیا ہے۔

(جاری ہے)

ریاست ماں جیسی ہوتی ہے مگر یہاں ریاست بچوں کے تحفظ میں ناکام رہی ہے ہم سب طیبہ کے مجرم ہیں۔

انہوں نے یہ معاملہ ہیومن رائٹس کمیٹی کے سپرد کردیا۔ سپریم کورٹ نے سوموٹو ایکشن لیا ہوا ہے جن جج صا حب کے گھر میں یہ واقعہ ہوا ہے جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوتی انہیں معطل کردیا جائے۔ شفاف انکوائری میں یہ عملل ضروری ہے۔ گمشدہ افرادکی بازیابی کیلئے حکومت وضاحت دے قبل ازیں سینیٹرز جاوید عباسی‘ محسن عزیز ‘ کلثوم پروین ‘ سحر کامران ‘ اعظم سواتی‘ تاج حیدر‘ طاہر مشہدی‘ الیاس بلور ‘ خوش بخت شجاعت ‘ عثمان خان کاکڑ نے بیرسٹر سیف‘ مشاہد اللہ ‘ حافظ حمد اللہ ‘ ستارہ ایاز نے خطاب کیا اور دس سالہ طیبہ پر ہونے والے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے لئے جانے والے سوموٹو ایکشن پر عدلیہ شکریہ اداکیا بعد ازاں سینیٹ اجلاس آج(منگل ) ڈھائی بجے تک ملتوی کردیا گیا۔