گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز بحری جہاز میں ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی

پانچ محنت کشوں کی لاشیں نکال لی گئیں، متعدد تاحال لاپتہ ،جہازکے اندر ہر طرف دھواں اور اندھیرا ہونے کے باعث تلاش میں مشکلات کا سامنا وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے بحری جہاز میں آتشزدگی کا نوٹس لے لیا پولیس نے غفلت اور لا پرواہی برتنے کے الزام میں جہاز مالک اور شپ بریکرزایسو سی ایشن کے چیئرمین دیوان محمد رضوان فاروقی کو پلاٹ کے ٹھیکیدار سمیت گرفتار کرلیا ، مزید ذمہ داران کی گرفتاری کیلئے چھاپے

منگل 10 جنوری 2017 11:28

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جنوری۔2017ء)گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز بحری جہاز میں ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی ۔متعدد محنت کش لا پتہ ہو گئے ، پانچ محنت کشوں کی لاشیں نکال لی گئیں ۔جہازکے اندر ہر طرف دھواں اور اندھیرا ہونے کے باعث لاپتہ محنت کشوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا پیش آرہا ہے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے بحری جہاز میں آتشزدگی کا نوٹس لے لیا۔

پولیس نے غفلت اور لا پرواہی برتنے کے الزام میں جہاز مالک اور شپ بریکرزایسو سی ایشن کے چیئرمین دیوان محمد رضوان فاروقی کو پلاٹ کے ٹھیکیدار سمیت گرفتار کرلیا ۔مزید ذمہ دار افراد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی سے تقریباً پچاس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں قائم پرانے اور ناکارہ بحری جہازوں کو توڑ کر ملکی معیشت کیلئے اسٹیپ اسکریپ اور خام مال مہیا کرنے والی شپ بریکنگ کی صنعت پیر کو ایک مرتبہ پھر ملکی و غیر ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی ۔

(جاری ہے)

پیر نو جنوری کی صبح گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر60(ساٹھ ) کے ساحل پر لنگر انداز ایک ناکارہ اور پرانے بحری جہاز کی کٹائی کا کام جاری تھا اور پچاس سے زائد محنت کش اس جہاز کی کٹائی کے کام میں مصروف تھے کہ اسی دوران اچانک اس جہاز میں آگ بھڑک اٹھی تو محنت کشوں اور میونسپل کمیٹی گڈانی کے فائر بریگیڈ کے عملے نے اس بحری جہاز میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا اور کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔

ابھی جہاز پر لگی آگ پر قابو پائے جانے کی خبریں میڈیا میں نشر ہو ہی رہیں تھیں کہ اس بحری جہاز پر ایک مرتبہ پھر آگ کے بھڑک اٹھنے کا شور سنائی دیا اور آگ کے دبے شعلوں سے دھوے کے بادل اٹھتے دکھائی دئیے ۔اس دوران جہاز سے جان بچا کر بھاگنے کی کوشش کرنے والے متعدد محنت کشوں کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔موقع پر موجود حب پولیس کے اے ایس پی ضیاء مندوخیل نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چار محنت کشوں کی لاشیں جہاز سے نکالی جا چکی ہیں جنہیں سول اسپتال گڈانی پہنچاد یا گیا ہے ۔

علاوہ ازیں گڈانی میں شیخ آباد کے علاقے میں واقع بیسک ہیلتھ یونٹ کے میڈیکل آفیسرڈاکٹر یونس بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز بحری جہاز میں جو محنت کش جاں بحق ہوئے ہیں ان میں سے دو مزدوروں کوشناخت کرلیاگیا ہے دونوں کا تعلق کے پی کے سے ہے جبکہ اس بحری جہاز میں پھنسے محنت کشوں کو نکالے جانے سے متعلق بھی اطلاعات نہیں ملی ہیں جس کے باعث بحری جہاز میں آتشزدگی کے واقعہ کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ادھر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نوا ب ثناء اللہ خان زہری نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز بحری جہاز میں آتشزدگی کے واقعہ کا فوری نوٹس لے لیا ہے اور واقعہ کی مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔

معلوم ہواہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور ذمہ دار افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سید ذوالفقار علی شاہ ہاشمی کے حکم پر اے ایس پی حب ضیاء مندوخیل کی قیادت میں گڈانی پولیس نے اس بحری جہاز کے مالک اور پاکستان شپ بریکرزایسو سی ایشن کے چیئرمین دیوان محمد رضوان فاروقی کو ان کے پلاٹ کے ٹھیکیدار حاجی بختی روان سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے انہیں پولیس تھانہ گڈانی میں رکھا گیا ہے اس سے قبل بھی دیوان محمد رضوان فاروقی کو اسی بحری جہاز میں 22دسمبر2016میں آتشزدگی کے واقعہ کے بعد گرفتار کر کے گڈانی تھانے میں رکھا گیا تھا بعد ازاں انہیں عدالت کے حکم پر رہا کیا گیا تھا ۔

22دسمبر2016کو اسی بحری جہاز میں آتشزدگی کا واقعہ رونما ہوا تھا تاہم اس وقت اس جہازپر آتشزدگی کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جبکہ اس سے قبل یکم نومبر 2016کو گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر54کے ساحل پر لنگر انداز ایک ناکارہ بحری جہاز کی کٹائی کے دوران آگ لگ گئی تھی اور اس واقعہ میں 27افراد جاں بحق اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے تھے ابھی تک یکم نومبر2016اور 22دسمبر 2016کو بحری جہازوں پر لگنے والی آگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تحقیقات مکمل نہیں ہوئی تھیں کہ پیر نو جنوری کو ایک مرتبہ پھر گڈانی کے بحری جہاز میں خطرناک آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پانچ قیمتی انسانی جانوں کو نگل لیا اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سید ذوالفقار علی شاہ ہاشمی کی ہدایت پر فوری طور پراے ایس پی حب ضیاء مندوخیل ، حب کے اسسٹنٹ کمشنر نعیم گچکی ، تحصیلدار گڈانی بشیر موندرہ ،ڈی ایس پی سی آئی اے حاجی عبدالستار رونجھو ، پولیس تھانہ گڈانی کے ایس ایچ او ملک عبدالجبا ر رونجھو، ایڈیشنل ایس ایچ او گڈانی سید نذیر حسین شاہ سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس نے متاثرہ بحری جہاز میں چھیپا ایمبولینس سروس کے انچارج ساجد اور ایدھی ٹرسٹ کے رضاکاروں اور کارکنوں کی مدد سے محنت کشوں کی تلاش کے کام کیلئے امدادی کاموں میں حصہ لیا ۔

متعلقہ عنوان :