طیبہ تشدد کیس، وزیر داخلہ نے اسلام آباد پولیس و انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی

رپورٹ کل سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی وزارت داخلہ کا پولیس کی سستی اور رپورٹ کی تیاری میں ردو بدل پر سخت برہمی کا اظہار ، ذمہ دارانہ کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کا بھی عندیہ

منگل 10 جنوری 2017 11:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جنوری۔2017ء ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد پولیس و انتظامیہ سے طیبہ تشدد کیس سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے جوکہ کل سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔ وزارت داخلہ نے طیبہ کیس سے متعلق پولیس کی سستی اور رپورٹ کی تیاری میں ردو بدل پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا اور ذمہ دارانہ کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کا بھی اشارہ دیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وفاقی دارالحکومت میں رونما ہونے والے طیبہ مقدمہ اور ارسلان حیدر کے اغواء پر پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ سے آج تک حتمی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے سختی سے وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو ہدایات دی ہیں کہ طیبہ اور ارسلان کیس پر حقائق پر مبنی رپورت پیش کیجائے اس سے قبل سننے میں آیا ہے کہ پولیس نے طیبہ کے حوالے سے ایک رپورٹ پہلے بھی تیار کی ہے جس پر اب انگلی اٹھائیجارہیہے اگر ایسا پایا گیا تو پھر ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وفاقی وزری داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ارسلان حیدر گمشدگی پر ایک سینیئر پولیس افسر پر تحقیقاتی سکوارڈ تشکیل دیا ہے اور کہا ہے کہ فی الفور ان کے گھر والوں سمیت ارد گرد ‘ محلہ داروں ‘ دوست و احباب اور دیگر حمائتی پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر رپورٹ دی جائے تاکہ ان کی بازیابی جلد ممکن بنائی جاسکے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق طیبہ کے اور مبینہ والدین بھی سامنے آگئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بچی کا نام نادیہ ہے اور وہ لیہ سے ڈیڑھ دو سال قبل اغواء ہوئی تھی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ طیبہ کے مبینہ والدین کو پولیس تھانہ میں شفٹ کردیا گیا ہے جہاں ان سے اہم معلومات حاصل کی جائیں گی۔

پمز ذرائع کے مطابق ہسپتال کی جانب سے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ جاری کیہے جس میں ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے طیبہ کے جسم پر زخموں کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے بازو‘ ٹانگوں ‘ کمر اور آنکھوں کے گرد نشانات بھی پانے کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جسم پر نشانات جھلسنے سے مختلف نوعیت کے ہیں اور طیبہ کا ذہنی توازن بالکل درست ہے تاہم سہمی اور خوف ذدہ سی محسوس ہوتی ہے جس کے وہ کسی ناگہانی پریسر میں ہے۔ خبر رساں ادارے نے خبرکی تصدیق کیلئے پمز کے ذرائع سے تصدیق چاہی تو انہوں نے تصدیق کردی تاہم اپنا نام شائع نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔