وفاقی دارالحکومت میں نظام صلو ة پونے دوسال ہونے کے باوجود نافذ نہ ہوسکا

اتوار 8 جنوری 2017 13:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جنوری۔2017ء) وزارت مذہبی امور کے ایک ہی وقت میں اذان و نماز کے دعوے صرف دعوؤں تک محدود رہے ، فاقی دارالحکومت میں نظام صلو ة پونے دوسال ہونے کے باوجود نافذ نہ ہوسکا ۔

(جاری ہے)

یکم مئی 2015ء کو فیصل مسجد سے نظام صلوة کا اعلان امام کعبہ کے ذریعے کرایاگیا مگر وزارت عملدرآمد میں ناکام رہی ہے ،ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی 700 سے زائد مساجد میں ایک ہی وقت میں اذان و نماز بارے متفقہ کیلنڈر بھی تیار کیاگیا، کیلنڈر پر عملدرآمد کیلئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام پر مانیٹرنگ کمیٹی بھی قائم کی گئی ، متعدد اجلاس بھی بے نتیجہ رہے، وزارت مذہبی امور وفاقی سرکاری اداروں میں بھی اس کیلنڈر پر عملدرآمد نہ کراسکی، ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کے کچھ ذمہ دار ریسرچ ونگ کو بھی اس کی ناکامی کی بڑی وجہ قرار دیتے ہیں، وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے وفاقی دارالحکومت کے بعد ملک بھر میں اس کے نفاذ کا اعلان بھی کیا تھا، وزارت مذہبی امور نظام صلوة کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بھی کوئی موثر جواب نہ دے پائے ۔