کراچی ،سرکلر ریلوے کو پاک چین راہداری کا حصہ بنا لیا گیا ،رواں سال منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا

اتوار 8 جنوری 2017 13:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جنوری۔2017ء) کراچی سرکلر ریلوے کو پاک چین راہداری کا حصہ بنا لیا گیا ہے اور ممکنہ طور پر رواں سال اس منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا، جس سے کراچی والوں کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی۔کراچی سرکلر ریلوے کا آغاز1964میں ہوا اور 1984تک یہ متحرک متبادل نظام کے طور پر کام کرتا رہا ۔ بعد میں مسافروں کی تعداد میں کمی اور مالی نقصانات کے باعث منصوبے کو 1999میں بند کردیا گیا ۔

بڑھتی ہوئی آبادی اور کسی متبادل نظام کی تلاش نے حکومتوں کو کے سی آر کے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے پر مجبور کیا اور بالا آخر سترہ سال بعد پاک چین اقتصادی راہداری میں اسے شامل کر لیا گیا۔سروے کے مطابق 2030میںآ بادی کے لحاظ سے کراچی دنیا کا دوسرا بڑا شہر ہوگا اور اس کے لئے ماس ٹرانزٹ کا نظام ضروری ہے جس میں مین سرکلر ریلوے بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

سرکلر ریلوے کے آغاز سے سات لاکھ افراد روزانہ اس سے مستفید ہوں گے۔کراچی سرکلر ریلوے360ایکٹر پر محیط ہوگا تاہم انتظامیہ کے لئے سب سے مشکل مرحلہ اس کی راہ میں آنے والی تجاوزات ہوں گی جو 67ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہیں۔ان میں سے 4653پکی تعمیر ات ہیں جس میں بڑی تعداد گھروں کی ہے۔ منصوبے کے تحت چلنے والی ٹرینیں تیئس اعشاریہ چھیاسی کلومیٹر سطح زمین سے اوپر اور باقی سفر زمین پر کریں گی۔منصوبے کے تحت 290ٹرینیں چلیں گی تاہم ایک مکمل چکر 66منٹوں میں مکمل ہوگا۔کراچی سرکلر ریلوے پر دو ارب ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ ہوگی جسے آسان قرض کے ذریعے حکومت ادا کریگی۔

متعلقہ عنوان :