میری آف شور کمپنی تھی،کمپنی نے کوئی کاروبار کیا اور نہ ہی کمپنی کے کھاتے سے کوئی ٹرانزیکشن کی گئی، مخدوم علی خان

میرا اپارٹمنٹ ذاتی کمائی سے ہے اس سال5کروڑ72لاکھ سے زائد ٹیکس دیا،وزیر اعظم کے وکیل کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 6 جنوری 2017 10:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6جنوری۔2017ء)پانامہ کیس میں وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا ہے کہ میری آف شور کمپنی تھی،کمپنی نے کوئی کاروبار نہیں کیا اور نہ ہی کمپنی کے کھاتے سے کوئی ٹرانزیکشن کی گئی میرا اپارٹمنٹ ذاتی کمائی سے ہے اس سال5کروڑ72لاکھ سے زائد ٹیکس دیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم علی خان نے کہا کہ میری آف شور کمپنی ہے،میں نے کبھی آف شور کمپنی نہیں چھپائی،کل شام سے مجھ پر الزامات کی بوچھاڑ کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جانبدار ہوتا تو کیس کو کبھی نہ لیتا میں پانامہ کیس میں وزیراعظم کا وکیل ہوں،میں نہیں سمجھتا کہ مجھے اس کیس سے الگ ہونا چاہئے،مجھ پر الزام لگایا گیا کہ آف شور کمپنی ہے اس لئے اس کیس کا دفاع کر رہا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرے ٹیکس ریٹرن میں میرے اپارٹمنٹ سے متعلق سب درج ہے،میرا اپارٹمنٹ میری ذاتی کمائی سے ہے،مجھ پر یہ بھی الزام لگایا جارہا ہے کہ پاکستان سے باہر میرا اپارٹمنٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں24ستمبر 2001ء کو اٹارنی جنرل بنا ،اٹارنی جنرل بننے کے بعد گرین کارڈ جمع کرا دیا تھا،8اگست2001ء کو میری کمپنی متروک ہوگئی تھی میں نے اکاؤنٹنٹ کو کمپنی بند کرنے کا بھی کہہ دیا تھا،یہ2000ء کے بعد کمپنی کو چلانے کا ارادہ بدل گیا تھا میری کمپنی نے کوئی کاروبار نہیں کیا تھا اور نہ ہی کمپنی کے کھاتے سے کوئی ٹرانزیکشن کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس دیتا ہوں اس سال5کروڑ72لاکھ 52ہزا ٹیکس دیا ہے

متعلقہ عنوان :