اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ سمیت ملک و قوم کیلئے اوور سیزپاکستانی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ،ملک جلد ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا، ممنون حسین

کیونکہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے 82فیصدتجارتی اخراجات کم ہوجائیں گے ،2020تک مشرق وسطی کے ممالک کے تجارتی اخراجات میں بالترتیب 11.5اور 25.3فیصد تک کمی ہوگی،صدر مملکت

جمعہ 6 جنوری 2017 10:51

سمبڑیال(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6جنوری۔2017ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ سمیت ملک و قوم کیلئے اوور سیزپاکستانی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور بیرون ممالک میں ہنر مند افراد کا کام کرنا ملک کی قومی خدمت ہے ،وطن عزیز میں ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے بہت جلد ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا کیونکہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے شنگھائی تا گوادر کے درمیان تجارت کی ٹرانسپورٹیشن کے دورانیہ میں 82فیصد کمی واقع ہونے سے تجارتی اخراجات کم ہوجائیں گے ،اس منصوبے سے سال 2020تک مشرق وسطی کے ممالک کے تجارتی اخراجات میں بالترتیب 11.5اور 25.3فیصد تک کمی واقع ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین ایڈوائزری کونسل مسلم لیگ (ن) یورپ چوہدری شمروز الٰہی گھمن کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کیا وفد میں مسلم لیگ (ن) جاپان کے صدر ملک نور اعوان،فرانس کے صدر چوہدری ریاض احمد پاپا، سلمان عباسی شامل تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک سے مشرق وسطی اور بحرالکاہل کے ممالک کی باہمی تجارت میں بھی 7.5فیصد اضافہ ہوگا، یہ منصوبہ جنوبی ایشیا کے خطے کی اقتصادی صورتحال بھی بدل دے گا، سنٹرل سیکرٹری آف انفارمیشن مشاہد اللہ خاں نے کہا کہ سی پیک پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کیلئے نعمت ثابت ہوگا اور منصوبے کا محور گوادر بندرگاہ ہے ،اس منصوبے سے ہمسایہ ملک کو ہمیشہ تکلیف رہی ہے پاکستان میں جب بھی انٹرنیشنل سطح پر ترقی کا سفر شروع ہوتا ہے ہمسایہ ملک کے پیٹ میں مروڑ ضرور اٹھتا ہے ،متعدد ممالک اس منصوبے میں جڑنا چاہتے ہیں جس کیلئے کوششیں جاری ہیں