ملک کے مختلف علاقوں میں 9انڈسٹریل زون بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے،احسن اقبال

سی پیک فریم ورک میں متعدد نئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں 8 ارب روپے کے حامل ایم ایل-ون پشاور سے کراچی منصوبے پر فنانسنگ کو حتمی شکل دینے کیلئے چینی حکام کا وفد جنوری میں پاکستان کا دورہ کر یگا چین کمپنی مٹیاری، فیصل آباد اور مٹیاری لاہور منصوبے پر جلد کام شروع کر دے گی، سی پیک کے منصوبوں سے 5ہزار میگاواٹ بجلی 2018تک حاصل ہو سکے گی توانائی کی حوالے سے مزید منصوبے فروری میں جوائنٹ ورکنگ گروپ میں پیش کئے جائینگے، حتمی منظوری کے بعد جی سی سی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا لمبے عرصے کے حامل منصوبوں کو 31مارچ تک حتمی شکل دیدی جائے گی، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 5 جنوری 2017 11:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5جنوری۔2017ء) وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں 9انڈسٹریل زون بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے، سی پیک فریم ورک میں متعدد نئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں،جن میں سیاحت، پانی دیگر معاشی اہمیت کی منصوبے شامل ہے،8 ارب روپے کے حامل ایم ایل-ون پشاور سے کراچی منصوبے پر فنانسنگ کو حتمی شکل دینے کیلئے چینی حکام کا وفد جنوری میں پاکستان کا دورہ کریگا، چینی کمپنی مٹیاری، فیصل آباد اور مٹیاری لاہور منصوبے پر جلد کام شروع کر دے گی ، سی پیک کے منصوبوں سے 5ہزار میگاواٹ بجلی 2018تک حاصل ہو سکے گی،توانائی کی حوالے سے مزید منصوبے فروری میں جوائنٹ ورکنگ گروپ میں پیش کئے جائینگے، حتمی منظوری کے بعد جی سی سی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا،لمبے عرصے کے حامل منصوبوں کو 31مارچ تک حتمی شکل دیدی جائے گی، بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 29دسمبر کو جی سی سی کے 6اجلاس کے میٹنگ بیجنگ میں ہوئی تھی یہ نہ صرف پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں بلکہ 2ممالک کے تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے بہت اہم تھی، جس میں 4صوبوں کے وزیراعلیٰ نے شرکت کرکے سی پیک کے ایشو پر ایک ہونے کا پیغام دیا ہے،انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے کے ممالک کو آپس میں ملانے کا منصوبہ بن چکا ہے، جی سی سی کے اجلاسوں میں متعدد نئے منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، جن میں تھاہکوٹ سے رائے کوٹ سے135کلو میٹر سڑک کے بحالی، خضدار سے بسیما تک 110کلو میٹر سڑک تعمیر کرنے، ڈیرہ اسمائیل خان سے ژوب کا 210کلو میٹر کا سیکشن، ایسٹ وے ایکسپریس، گوادر ایئرپورٹ کا کام، کراچی سے پشاور ریلوے ٹریک کا منصوبہ، کراچی سرکلر کا منصوبہ، اورنج لائن ٹرین، پشاور میٹرو بس،کے ٹی بندر گاہ کا منصوبہ، نوکنڈی سے ماشکیل سڑک کے تعمیر، گلگت، شندورسے چکدرا سڑک کی تعمیر، کوئٹہ واٹر سپلائی منصوبہ، میرپور، مظفر آباد سڑک کے تعمیر اور چنیوٹ میں ائرن کے منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے اور ان منصوبوں پر جلد کام کیا جائے گا،انہوں نے مزید کہا کہ جی سی سی کے اجلاس میں 9انڈسٹریل زون بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے، کے پی کے میں رشکئی میں انڈسٹریل زون، بلوچستان میں بوستان، پنجاب میں پاک چین اکنامک زون شیخوپورہ میں کشمیر میں بھمبر، جی بی میں میک پونڈاس میں انڈسٹریل زون بنانے، فاٹا میں مہمند ماربل سٹی کو انڈسٹریل زون بنانے اور سندھ میں کے ٹی بندرگاہ کے مقام پر انڈسٹریل لگانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سی پیک کے تحت 8ہزار میگاواٹ کے توانائی منصوبے شروع کئے ہیں، ان منصوبوں سے 2018میں 5ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی، جب کے اسے عرصے کے دوران توانائی کے دیگر منصوبوں سے بھی 5ہزار میگاواٹ حاصل ہو سکے گی، وزیراعظم جلد تمام سیاسی پارٹیوں کو بلاکر سی پیک منصوبوں پر بریفنگ بھی دینگے