سینیٹ قائمہ کمیٹی کابینہ ڈویژن کا اجلاس

کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کوعدالتی احکامات کے باوجود مستقل نہ کیے جانے پر وزارت کیڈ پر شدید برہمی کااظہار آئندہ اجلاس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ،سیکرٹری کیبنٹ،سیکرٹری کیڈ،سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری لا ڈویژن لازمی شر یک ہونے کا حکم آئی جی اسلام آبادکو بلا کر اجلاس میں شریک نہ ہونے والوں کوگرفتار کر کے کمیٹی میں پیش کیا جائے گا،قائمہ کمیٹی مسئلہ حل نہ کرنے اور مسلسل لیت ولعل سے کام لینے کے خلاف کمیٹی اراکین نے احتجاجاً واک آوٹ کردیا، سینیٹر نجمہ حمید منا کر واپس لائیں

بدھ 4 جنوری 2017 11:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4جنوری۔2017ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی ادا روں میں تدریسی خدمات انجام دینے والے کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کوعدالتی احکامات کے باوجود مستقل نہ کیے جانے پر وزارت کیڈ پر شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ،سیکرٹری کیبنٹ،سیکرٹری کیڈ،سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری لا ڈویژن لازمی شر یک ہونے کا حکم دیاہے جبکہ کہاہے کہ آئی جی اسلام آبادکو بلا کر اجلاس میں شریک نہ ہونے والوں کوگرفتار کر کے کمیٹی میں پیش کیا جائے گا،دس دس سال سے تدریسی خدمات انجام دینے والے اساتذہ سڑکوں پر انصاف کے لیے رل رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے ، کوئی کام نہ کرنے پر وزیر کیڈ کو ہٹا دیا جائے ۔

مسئلہ حل نہ کرنے اور مسلسل لیت ولعل سے کام لینے کے خلاف کمیٹی اراکین نے احتجاجاً واک آوٹ کردیاجنہیں سینیٹر نجمہ حمید منا کر واپس لائیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن کا اجلاس سینٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا جس میں کمیٹی ممبران کے علاوہ قائد اعظم یونیورسٹی، سی ڈی اے ،ایف ڈی ای اورکیڈ حکام ، وزارت قانون و انصاف اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز اساتذہ کی مستقلی کا معاملہ زیر غورلایا گیا ،اس موقع پر شاہی سید نے کہاکہ اگر ہماری ہدایات پر عمل نہیں ہوتا تو کمیٹی کو ختم کر دینا چاہیے،کمیٹی کے آئندہ اجلاس سے پہلے عملدرآمد رپورٹ پیش ہونی چاہیے،دس سال بعد بھی انٹرویو لینا ہے، دس سالوں میں جن بچوں کو پڑھایا ان کا کیا قصورہے۔سینیٹر کلثوم پروین نے کہاکہ عدالت کے فیصلے کے باوجود اگر اساتذہ کو مستقل نہیں کرنا تو جواب دے دیں ۔

سیکرٹری کیڈ نرگس گھلو نے کہاکہ اب ہائیکورٹ میں معاملہ ہے، عدالت نے سیکرٹری کابینہ اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے پالیسی مانگی ہے۔ چیئرمین کمیٹی سینٹر طلحہ محمودنے اس پر کہاکہ وزیرمملکت کوئی کام نہیں کرتے انہیں وزارت سے ہٹا دینا چاہیے۔کمیٹی اراکین نے ڈیلی ویجز اساتذہ کی جواننگ سے متعلق کمیٹی کے احکامات نہ مانے جانے پر واک آوٹ کردیا جنہیں دس منٹ بعد سینیٹر نجمہ حمید منا کر واپس لائیں۔

اجلاس کے دوران ڈیلی ویجز خاتون ٹیچر معاملہ سناتے ہوئے آبدیدہ ھو گئیں پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں کو اسی کابینہ کی سفارشات پر جوائننگ دے دی گئی ہے مگر اساتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہے، تین ماہ کی تنخوائیں نہیں دی گئیں،ڈیلی ویجز ملازمین کمیٹی میں پھٹ پڑے اور کہاکہ کیڈ حکام ان کے ساتھ مذا ق کررہے ہیں ۔معاملے کو بے وجہ لٹکایا ہواہے۔

اس پر شاہی سید کا کہنا تھا کہ اگلا اجلاس صرف ڈیلی ویجز ملازمین کا ایجنڈا رکھا جائے،رکن کمیٹی سیف اللہ مگسی نے کہاکہ دس سال بعد میرٹ کی بات کرتے ہیں دس سال ان کو کام کرنے دیاگیا ان کی تعیناتی کے وقت کیوں نہیں پوچھا گیا؟؟ اس وقت میرٹ کہاں تھا ؟؟شاہی سید کا کہنا تھا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کی تنخواوں کے لیے پیسہ نہیں، سیکرٹری کیڈ سمیت متعلقہ حکام کی تین ماہ کی تنخوائیں روک دیں، شاہی سید کی تجویز ۔

ڈیلی ویجزملازمین کی مستقلی کا معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ دویژن، سیکرٹری خزانہ، وزیر کیڈ، سیکرٹری کیڈ کو طلب کر لیاچیئرمین ایف پی ایس سی بھی ذاتی حیثیت میں طلب ،آئندہ اجلاس میں جو پیش نہ ہوا وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے، کمیٹی کا فیصلہ ،اگلا اجلاس ایک نکاتی ہو گا، چیئرمین کمیٹی سینٹر طلحہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت کیڈ کو مستقلی کے لیے اقدامات کرنے چاہیں، ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سہیل الطاف ،سپریم کورٹ کا فیصلہ ساتھ منسلک کر کے وزارت خزانہ کو پوسٹوں کے لیے مراسلہ بھجوایا جائے، ایڈیشنل سیکرٹری سہیل الطاف۔

کمیٹی نے اگلے اجلاس میں سیکرٹری ا سٹیبلشمنٹ ،سیکرٹری کیبنٹ،سیکرٹری کیڈ،سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری لا ڈویژن کو طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئی جی اسلام آبادکو بھی طلب کرتے ہوئے کا کہ جو بھی ان میں سے اگلے اجلاس میں شریک نہ ہوا تو اجلاس کے دوران ہی ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے اوریہ لوگ گرفتار کر کے کمیٹی میں پیش کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :