کراچی،وزیر اعلی سندھ سیدمراد علی شاہ کا صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاق کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار

منگل 3 جنوری 2017 10:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3جنوری۔2017ء)وزیر اعلی سندھ سیدمراد علی شاہ کی جانب سے صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاق کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں کراچی آپریشن کو مزید موثر اور تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔پیرکووزیر اعلی سندھ سیدمراد علی شاہ کی سربراہی میں صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس میں سینئر وزیرخوراک نثاراحمد کھوڑو،مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو،کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید ، چیف سیکرٹری محمدرضوان میمن،سیکرٹری محکمہ داخلہ حکومت سندھ شکیل منگنیچو، آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ ،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی،گورنر سندھ کے نمائندے صالح فاروقی اور دیگر سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ جسٹس (ر)سعید الزماں صدیقی علالت کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہ ہو سکے ۔ گورنر بننے کے بعد وہ اپیکس کمیٹی کے کسی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ۔ نئے کور کمانڈر کراچی اور نئے ڈی جی رینجرز نے اپنے عہدے سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی ۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی ایک دن پہلے اپنی چھٹی ختم کرکے اجلاس میں شریک ہوئے ۔

اپیکس کمیٹی سندھ کے اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت کی سفارش پر 62کالعدم تنظیموں کو فرسٹ شیڈول میں ڈالا گیا ہے ۔ سندھ میں 92686افغان باشندے رجسٹرڈ ہیں ۔ حکومت سندھ نے 94مدارس کی فہرست وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کی ہے اور سفارش کی ہے کہ ان مدارس کو فرسٹ شیڈول میں ڈالا جائے ۔ مختلف مکاتب فکر کے 581افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے ۔

وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے میں مکمل تعاون نہیں کر رہی ہے ۔ ٹی وی چینلز پر ابھی تک دہشت گردوں کی خبریں چلتی ہیں ۔ انٹرنیٹ کے غلط استعمال کو نہیں روکا جا سکا ہے ۔ نیکٹا ابھی تک اپنا کام نہیں کر رہا ہے ۔ کالعدم تنظیموں کے لوگ کھلے عام اپنے اجلاس اور جلسے منعقد کر رہے ہیں اور وفاقی حکومت کوئی واضح پالیسی اختیار نہیں کر رہی ہے ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو خط لکھا جائے گا کہ غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹریوں اور دکانوں پر کریک ڈاوٴن کیا جائے ۔ اب تک جتنا اسلحہ پکڑا گیا ہے ، اس میں سے 40فیصد اسلحہ مقامی طور پر تیار ہوا ہے ۔ اپیکس کمیٹی سندھ کے اجلاس میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ وزیر اعلی سندھ نے اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا ۔

وزیر اعلی سندھ نے کراچی کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ جرائم کی ہرواردات کی پولیس اور رینجرز کی ہیلپ لائن پر شکایات درج کرائیں ۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ اب ہر مہینے اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہو گا ۔ مجھے ہر حال میں اسٹریٹ کرائم فری کراچی چاہئے ۔ وزیر اعلی سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ ڈرگ مافیا کے خلاف سخت آپریشن کیا جائے ۔

اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کارروائیوں کی روزانہ رپورٹ دی جائے ۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ پولیس مل بیٹھ کر ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن کو حتمی شکل دیں اور آپریشن شروع کریں ۔وزیر اعلی سندھ نے موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے یہ صورت حال قبول نہیں ہے ۔ جرائم پیشہ افراد جرم کرکے کچی آبادیوں میں چھپ جاتے ہیں ۔

ان کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن تیز کیا جائے ۔ وزیر اعلی سندھ نے سیکرٹری محکمہ داخلہ کو حکم دیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتیں کلفٹن سے کراچی سینٹرل جیل منتقل کی جائیں ۔ دہشت گردوں کو 600افراد کی نفری کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں کلفٹن میں پیش کرنا ممکن نہیں ۔ یہ نفری اسٹریٹ کرائم ختم کرنے کے لیے لگائی جائے ۔ وزیر اعلی سندھ نے یہ بھی ہدایت کی کہ قانون میں ایسی ترمیم تجویز کی جائے کہ اسٹریٹ کرمنلز کے مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو بھیجے جا سکیں ۔

متعلقہ عنوان :