امیر جماعت اسلامی کی معروف عالم دین مفتی اشرف چانڈیوں کے انتقال پر ان کے ورثاسے تعزیت

نیا سال ملک سے کرپٹ نظام اور کرپشن کے خاتمہ کا سال ثابت ہوگا پانامہ کرپشن کیس سے اعلیٰ عدالت سے انصاف کی امید ہے، سراج الحق

پیر 2 جنوری 2017 10:52

ٹھٹھ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2017ء )جماعت اسلامی کے امیر سنیٹرز سراج الحق نے گھارو میں معروف عالم دین مفتی اشرف چانڈیوں کے انتقال پر ان کے ورثاسے تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیا سال ملک سے کرپٹ نظام اور کرپشن کے خاتمہ کا سال ثابت ہوگا پانامہ کرپشن کیس سے اعلیٰ عدالت سے انصاف کی امید ہے سابق چیف جسٹس نے کیس کا فیصلہ دینے کے بجائے نئے چیف جسٹس پر ذمہ دار ی ڈال دی ہے جو ان کیلئے ایک بڑے امتحان سے کم نہیں تاہم پانامہ کیس کی سماعت کیلئے بنچ کا قیام اور تاریخ مقرر ہونا خوش آئند بات ہے انہوں نے کہا سی پیک منصوبہ ملک کی ترقی و خوشحالی کا منصوبہ ہے اور حکمرانوں کو چاہیں کہ اس منصوبے میں غریب صوبوں کو شامل کیا جائے تاکہ یہ صوبے ترقی کرسکے جیسا چین اپنے آٹھ صوبوں کی ترقی کیلئے اس منصوبے کو شروع کیا گیا ہے اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے تاکہ سی پیک منصوبہ متنازعہ ہونے سے بچایا جائے اور اسمبلی میں اس منصوبے سے آگاہی دی جائے انہوں نے پیپلز پارٹی کی گو نواز گو تحریک میں جماعت اسلامی کے شامل ہونے نہ ہونے کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی نے برسوں سے حکومت میں رہی ہے اور اب موسم کے مثبت سے تحریک شروع کررہیں پہلے وہ سندھ میں کرپشن کا خاتمہ کرے اور عملی کرپشن خاتمے کا عہد کریں تو جماعت اسلامی پیپلز پارٹی کا ضرور ساتھ دیگی او ر جماعت اسلامی نے کرپٹ نظام و کرپشن کے خاتمے کیلئے میدان میں ہے اور ملک میں عدیل اور انصاف کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ کیا جائے اور اسلامی نظام میں ہی ہر مسائل کا حل موجود ہیں اور حکمران عوام کو جوابد ہونگے انہوں نے مزید کہا دنیا کے مختلف ملکوں میں مسلمانوں قتل عام مسلم ممالک کی کمزوری ہے جو آج کشمیر ،برما ،حلب ،فسطین ،عراق ،اور دیکر ممالک میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے امیر جماعت اسلامی نے پیپلز پارٹی کے کو چیرمین آصف زرادی اور بلاول بھٹو زرداری کے اسمبلی میں آنے کے اعلان کے حوالے سے کہا کہ وہ ان کا بنیادی حق ہے تاہم انکے سامنے انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدار کھڑا کرنے نہ کھڑا کرنے کا جماعت جائز لے رہی ہیں اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما معراج الھدصدیقی ،اسد اللہ بھٹو ،آدم گندور ،مولانا عطاالرحمن چانڈیو ،الطاف ملاح ،عبدالمجید سموں ،محمد علی خٹک ،ریاض جیلانی اور دیگر موجود تھے ۔