سمندری کے رہائشی نے قبضہ گروپ سے اراضی کی واپسی کیلئے وزیر اعلی پنجاب کو درخواست دیدی

سائل کی درخواست پر وزیراعلی نے سی پی او فیصل آباد کو فوری کاروائی کا حکم دیدیا

پیر 26 دسمبر 2016 09:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26دسمبر۔2016ء ) سمندری کے رہائشی نے قبضہ گروپ سے اراضی کی واپسی کے لئے وزیر اعلی پنجاب کو درخواست دیدی ،سائل کی درخواست پر وزیراعلی نے سی پی او فیصل آباد کو فوری کاروائی کا حکم دیدیا ۔ تفصیلات کے مطابق سمندری کے رہائشی نے وزیر اعلی کے نام درخواست میں لکھا ہے کہ 1947ء میں پاک و ہند معرض وجود میں آیا تو کھیوٹ نمبر 96/25 کھتونی نمبر155واقع چک نمبر 533 گ ب تحصیل سمندری ضلع فیصل آباد میں دو بھائی (ہندو) جگن ناتھ اور امرناتھ پسران برکت رام بحصہ برابر رہائشی 2 احاطہ جات نمبر 153/1 و 154/1 تعدادی 3M-135/1/4Sqft فی کس کی ملکیت تھے۔

(جمعبندی سال 1946-74لف ہے)۔ بعدازاں امرناتھ مسلمان ہوگیا اور اس نے اپنا نام عمرالدین رکھ لیا دوسرا بھائی جگن ناتھ چلا گیا۔

(جاری ہے)

تاہم سائلان کا ولد محمد اقبال پسر حکم دین جوکہ ہندوستان سے مہاجر ہوکر پاکستان آیا تھا کی درخواست پر مندرجہ بالا احاطہ نمبر 154/1 تعدادی 3M-135-1/4Sqft (جو ہندو جگن ناتھ چھوڑ گیا تھا) محمد اقبال کو دے دیا گیا، جو محمد اقبال ولد حکم دین اس احاطہ میں رہائش پذیر ہوگیا جس کانام جمعبندی 1956-57 میں درج ہے ۔

اس کے علاوہ سیٹلمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے محمد اقبال کے نامبر PTONo.5247 مورخہ 14.9.1957 جاری کردیا ۔ اسی طرح محمد اقبال کا نام جمعبندی سال 1960-61 میں بھی درج ہے (کاپی لف ہے)۔-2 یہ کہ اب محمد اقبال فوت ہوچکا ہے اور سائلان اس کی حقیقی بیٹیاں ہیں۔ ہمارے والد کے گھر کے قریب واقع مسجد شوکت اسلام حنیفہ کی انتظامیہ نے جعلسازی سے ایک نقل روزنامہ واقعاتی حلقہ پٹواری کی سازشی ہوکر ریکارڈ محکمہ مال میں تحریرکرلیا ہے کہ سائلان کے والد کا مکان امرناتھ عرف عمر الدین نے مسجد کے لیے وقف کردیا تھا۔

اسی فراڈ کی بنا پر اس قبضہ گروپ نے سائلان کے والد کا مکان قبضہ میں لے لیا اور گھر کا سامان ایک کمرے مسجد میں بند کررکھا ہے اور کچھ قیمتی سامان چوری بھی کرلیا ہے۔ سائل کا کہنا ہے کہ مندرجہ بالا رپٹ جعلسازی پر مبنی ہے۔ جس پر یوم تاریخ مورخہ 18.9.1962 درج ہے لیکن حیرانگی کی بات یہ ہے کہ امرناتھ مورخہ 19.8.1962 کو ہی فوٹ ہوچکا تھا ۔ اس کے علاوہ فراڈ اس امر سے بھی عیاں ہے کہ جب سائلان کے والد کا نام جمعبندی 1956/57، جمعبندی سال 1960/61 اور PTOمورخہ 14.9.1954 سے واضح ہے تو اس صورت میں پٹواری نے اس احاطہ کو کسی دیگر مالک کے نام سے کیسے وقف نامہ میں ظاہر کردیا۔

لہٰذا فراڈ، جعلسازی، بدنیتی، سازش، رشوت ستانی اور ملی بھگت حلقہ پٹواری معہ مندرجہ بالا مسجد انتظامیہ سے صاف عیاں ہوچکا ہے۔ یہ لوگ ناجانے ہمارے علاوہ کتنے معصوم لوگوں کے گھر لوٹ چکے ہونگے، سائلان نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے درخواست کی ہے کہ ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، مقدمہ درج کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے اور سائلان کو ان کے والد کا گھر واپس دلوایا جائے۔

متعلقہ عنوان :