عمران خان پینترے بدلنے کے ماہر ہیں انہیں اول انعام ملنا چاہئے،مولانا فضل الرحمان

آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی منہ کی کھائے گی ،اسلام دشمن قوتیں نہیں چاہتیں اسلام کے نام پر وجود میں آنیوالے ملک میں اللہ اور اس کے رسولﷺ کا نظام نافذ ہو بلکہ وہ اسلامی نظام میں رکاوٴٹ ڈالنے کے لیے نت نئے ڈرامے رچا کر اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے جمیعت علماء اسلام نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کے نظام کو نافذ کرنے کے لیے من دھڑ کی بازی لگا رکھی ہے ،فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے خلاف ہیں ،بہتر ہوگا فاٹا کے عوام کی امنگوں اور فریقین کے مابین جرگوں پر عملدرآمد کیا جائے، عوامی اجتماع سے خطاب

پیر 26 دسمبر 2016 10:24

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26دسمبر۔2016ء) قائد جمیعت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان پینترے بدلنے کے ماہر ہیں انہیں اول انعام ملنا چاہئے ملک کے مختلف ایشوز پر وہ صبح ایک بیان داغتے ہیں تو شام کو یو ٹرن لے کر اپنا بیان بدل دیتے ہیں عمران خان ایک غیر سنجیدہ شخصیت کے مالک ہیں آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی منہ کی کھائے گی اسلام دشمن قوتیں نہیں چاہتیں کہ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں اللہ اور اس کے رسولﷺ کا نظام نافذ ہو بلکہ وہ اسلامی نظام میں رکاوٴٹ ڈالنے کے لیے نت نئے ڈرامے رچا کر اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے لیکن جمیعت علماء اسلام نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کے نظام کو نافذ کرنے کے لیے من دھڑ کی بازی لگا رکھی ہے فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے خلاف ہیں بلکہ تمام فاٹا کے عوام اس فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں بہتر یہ ہو گا کہ فاٹا کے عوام کی امنگوں اور فریقین کے مابین ہونے والے جرگوں پر عملدرآمد کیا جائے یہ باتیں انہوں نے کوہاٹ میں تہذیب اسلام کانفرنس کے سلسلے میں منعقدہ ایک بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہیں اس موقعے پر صوبائی امیر جے یو آئی مولانا گل نصیب ،سینیٹر راحت حسین،وفاقی وزیر اکرم خان درانی صوبائی سیکرٹری مالیات رفیع اللہ،ضلعی رہنماء گوہر سیف اللہ خان،ضلعی امیر مولانا عبدالحئی،جنرل سیکرٹری حاجی عبدالجمیل پراچہ،حاجی غلام حبیب،ضلعی کونسلر شاہد محمود کاکی،ضلعی کونسلر اقبال آفریدی ،تحصیل کونسلر عمر حیات،تحصیل کونسلر جاوید نور،وائس پریزیڈنٹ کنٹونمنٹ بورڈ اسد جاوید،مولانا عبدالرحیم،قاری زین العابدین سمیت دیگر رہنماوٴں اور کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی قائد جمیعت مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اللہ اور اس کے رسولﷺ کے نام پر وجود میں آیا ہے اور اسے بنانے والوں نے عہد کیا تھا کہ اس ملک خداداد میں حاکمیت اللہ اور اس کے رسولﷺ کو حاصل ہو گی تاکہ مسلمانان پاکستان صحیح معنوں میں دین اسلام کے عادلانہ نظام سے مستفید ہو سکیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے وجود میں آتے ہی اس ملک کو صحیح معنوں میں اسلامی قیادت میسر نہ ہو سکی جس بنیاد پر اسلام دشمن قوتوں کو پاکستان میں اقتدار سے چمٹے رہنے والے دین اسلام سے لاتعلق قوتوں کو اپنا کھیل کھیلنے کا موقع ملا جو تاحال جاری ہے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمیعت علماء اسلام اپنے ایک سو سال پورے کر رہی ہے اس جماعت کی بنیاد ایک مستحکم نظریہ،عقیدہ اور نصب العین پر قائم ہے جو ہے کہ خدا کی زمین پر خدا کا نظام یعنی جمیعت کسی فرقہ یا کسی گروپ کا حصہ نہیں ہے بلکہ وہ آفاقی پیغام کو عام کرنا چاہتی ہے اور یہی اس جماعت کا مطمع نظر ہے انہوں نے کہاکہ اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے جس میں ہر آدمی اپنی تمام خواہشات اللہ کے سپرد کر کے اللہ اور اس کے رسولﷺ کے بتائے ہوئے احکامات میں اپنی زندگی بسر کر سکے اغیار نے جب دیکھا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ بنتا جا رہا ہے تو انہوں نے نت نئی چالیں چل کر اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے کبھی دہشت گردی اور کبھی شدت پسندی کے الزامات لگانا شروع کیے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر اس قسم کے الزامات عائد کرنے سے پہلے امریکہ ،یورپ اور اسرائیل نے کروڑوں مسلمانوں اور دیگر انسانوں کو پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں تہہ و تیغ کیا مگر کسی کی کان پر جوں تک نہیں رینگی اب بھی دنیا میں غیر اعلانیہ طور پر تیسری جنگ عظیم برپا ہے لیکن یہ جنگ صرف امت مسلمہ پر مسلط ہے جہاں روز مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور ان کے معدنی وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے لیکن اس تمام معاملے پر جمیعت اپنی آواز بلند کر رہی ہے اور کرتی رہے گی انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا بھی مسلمانوں پر ہونے والے مضالم پر خاموش ہے میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ آخرت میں یہ بھی جواب دہ ہوں گے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انساف کے قائد عمران خان پینترے بدلنے کے ماہر ہیں جو ہر وقت اپنے بیان بدلتے رہتے ہیں جس سے اس کی غیر سنجیدگی کا علم بخوبی ہوتا ہے سی پیک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سی پیک پر سب سے پہلے پی ٹی آئی حکومت نے ہاں میں ہاں ملائی اب وہ مجھے مورود الزام ٹھہرا رہے ہیں سی پیک منصوبے پر بھی عمران خان کو دھرنا دینا چاہئے تھا مگر وہ تو حکومت کے خلاف دھرنوں میں مصروف ہوتا ہے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی والوں کا وفد آیا اور صلح کرنے کا مشورہ دیا تو میں نے کہا کہ میری جنگ ذاتی نہیں بلکہ میں دین اسلام اور پاکستان کے مفادات کے لیے لڑ رہا ہوں اگر آپ لوگوں کا نظریہ دین اسلام اور پاکستان کے مفاد میں ہے تو میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں مگر وفد اس پر راضی نہ ہوا انہوں نے کہا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیا گیا تو اس کی بھر پور مزاحمت کریں گے کیونکہ حکومت کے کئی دفعہ قبائل عوام سے جرگے ہوئے اور معاہدے ہوئے لیکن حکومت قبائل سے ہونے والے معاہدوں سے اغراز کر رہی ہے اور اپنے ذاتی فیصلے قبائل پر مسلط کر رہی ہے جو خطرناک عمل ہے بہتر ہے کہ قبائل کی خواہشات کے مطابق فیصلہ کریں انہوں نے کہا کہ جمیعت کے ایک سو سالہ تقریبات کا آغا ز اگلے سال پشاور میں عظیم الشان تقریب سے ہو گا اور وہ ملک میں دین اسلام کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اجتماع سے وفاقی وزیر اکرم خان درانی ، صوبائی امیر مولانا گل نصیب،حاجی عبد الجمیل پراچہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔