لاہور ہائیکورٹ نے اپنی تاریخ کا بڑا فیصلہ جاری کردیا

سینئر جج جسٹس عبدالسمیع خان کو ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا حکم کالعدم جسٹس عبادالرحمان لودھی نے ہائیکورٹ کے جج بارے فیصلہ دیکر قانون کی بالادستی قائم کر دی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ممبرشپ کے معاملہ پر اثرورسوخ استعمال کیا گیا

ہفتہ 24 دسمبر 2016 11:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2016ء )جسٹس عبادالرحمان لودھی کی طرف سے جلال الدین اکبر کی درخواست پر جاری سات صفحوں کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عبدالسمیع خان کو ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کے معاملے پر پہلے ہی رجسٹرار کوا?پریٹو نے فیصلہ دیتے ہوئے ہائیکورٹ کے جج کو ممبرشپ کیلئے نااہل قرار دیا تھا لیکن اسے کے باوجود سرکل رجسٹرار ہاؤسنگ نے ممبرشپ کے معاملے کی ری اوپننگ کا حکم دیا جو اختیارات سے تجاوز ہے، سرکل رجسٹرار ہاؤسنگ کو رجسٹرار کوا?پریٹو کے اختیارات استعمال کرنے کا اختیار نہیں تھا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے جج کو ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا معاملہ دوبارہ کھولنے کیلئے اثرورسوخ استعمال کیا گیا، فیصلے میں کہا گیاہے کہ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عبدالسمیع خان نے متنازع پلاٹ اٹھہتر سی کے عوض ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی ممبرشپ مانگی لیکن سوسائٹی نے ممبرشپ دینے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ معزز جج جس شخص سے پلاٹ خریدنے کا کہتے ہیں، وہ شخص سوسائٹی کے ریکارڈ میں اٹھہتر سی پلاٹ کا مالک ہی نہیں ہے، جسٹس عبادالرحمان لودھی نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وہ پلاٹ کی ملکیت کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں دینا چاہتے کیونکہ پلاٹ کی ملکیت طے کرنا صرف سول عدالت کا کام ہے، عدالت نے اپنے فیصلے میں رجسٹرار کوآپریٹو کو حکم دیا ہے کہ محکمے کے جن افسروں نے ہائیکورٹ کے جج کو سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا معاملہ ری اوپن کرنے کی دستاویزات تیار کیں، ان کے خلاف انکوائری کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔

متعلقہ عنوان :