بیٹا بے روزگاری سے تنگ آکر 17ماہ قبل برلن چلا گیا تھا، واقعے کے بعد سے ان کا نوید بلوچ سے رابطہ بھی نہیں ہوسکا، احسن بلوچ

جمعرات 22 دسمبر 2016 10:17

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2016ء) برلن میں پاکستانی شہری کے والد احسن بلوچ نے کہا کہ ان کا بیٹا بے روزگاری سے تنگ آکر 17ماہ قبل برلن چلا گیا تھا، واقعے کے بعد سے ان کا نوید بلوچ سے رابطہ بھی نہیں ہوسکا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا بے گناہ ہے یہی وجہ ہے کہ جب برلن میں اسے حراست میں لیے جانے کی خبریں سامنے آئیں تو انہیں پریشانی نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

میرا بیٹا ڈیلی ویجز پر کام کرتا تھا اور بعض اوقات گوادر میں مچھلیوں کا شکار بھی کرتا تھا نوید بلوچ کے ایک کزن عبدالوحید بلوچ نے برلن سے بذریعہ ٹیلیفون بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نوید بلوچ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری بدامنی اور شورش کی وجہ سے پناہ کے لیے جرمنی آیا تھا انہوں نے کہا کہ جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا، نوید اور اس کا ایک دوست اس علاقے میں سڑک پار کر رہے تھے کہ اچانک پولیس نے انھیں روکا اور کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ان پر جرمانہ کیا جائے گا، بعدازاں انھوں نے نوید کو حراست میں لے لیا تاہم بعد میں تفتیش کے بعد رہا کر دیا گیانوید بلوچ کے والد حسن بلوچ کے چار بیٹے ہیں جن میں 23سالہ نوید بلوچ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ ان کی پانچ بیٹیاں بھی ہیں حسن بلوچ کا خاندان پاک ایران سرحد کے قریب ضلع کیچھ کی تحصیل منڈ میں رہائش پذیر ہے۔