سپریم کورٹ کومشرف کے بیان پرکارروائی کرنی چاہئے،عبدالقادربلوچ ، رشیداے رضوی اور رکامران مرتضیٰ کا اتفاق

ڈیل کے ذمہ داروں کاتعین کرناچاہئے ،وقت پرکارروائی نہ کی توعدلیہ کی ساکھ متاثرہوگی،۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

بدھ 21 دسمبر 2016 10:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2016ء)وفاقی وزیرجنرل (ر)عبدالقادربلوچ ،سپریم کورٹ بارکے صدررشیداے رضوی اورسابق صدرکامران مرتضیٰ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سپریم کورٹ کومشرف کے بیان پرکارروائی کرنی چاہئے اورڈیل کے ذمہ داروں کاتعین کرناچاہئے ،وقت پرکارروائی نہ کی توعدلیہ کی ساکھ متاثرہوگی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے عبدالقادربلوچ نے کہاکہ پرویزمشرف نے عدلیہ کے خلاف بیان دیاہے ،سپریم کورٹ کومشرف کے بیان کانوٹس لیناچاہئے اوران سے وضاحت لینی چاہئے ،سابق صدرسپریم کورٹ بارکامران مرتضیٰ نے کہاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے مشردف کے بیان پروضاحت آنی چاہئے اورعدلیہ کونوٹس لیناچاہئے اگرآج اس قسم کی باتیں کرنے والوں کاراستہ نہ روکاگیاتوکل اورباتیں ہوں گی ،عدالت مشرف کوطلب کرے ا وران کوباہرلے جانے میں جس کاکردارہے اسے واضح کرکے اس کے خلاف آرٹیکل 209ء کے تحت کارروائی کرنی چاہئے ،رشیداے رضوی نے کہاکہ 2007ء میں ملک کے 52ججوں نے انکارکیاتھاکہ وہ پی سی اوکے تحت حلف نہیں لیں گے اورآج ججوں پردباوٴکے الزامات لگ رہے ہیں ،سول سوسائٹی ،وکلاء اورمیڈیامطالبہ کرتے ہیں کہ خفیہ ہاتھ کوسامنے لایاجائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ جس شخص پرغداری کامقدمہ چلتاتھاوہ ملک سے باہرچلاگیا،مشرف کانام ای سی ایل میں ڈالناحکومت کاکام تھااورحکومت کی ذمہ داری تھی اب عدالت کی بھی ذمہ داری ہے کہ مشرف کے ریڈوارنٹ جاری کرکے اسے واپس لائے ۔انہوں نے کہاکہ عدالت کومشرف کے بیان پرسوموٹولیناچاہئے اورمشرف اوروفاقی حکومت اس بارے میں وضاحت لینی چاہئے اگروقت پرکارروائی نہ کی گئی توعدلیہ کی ساکھ پراثرپڑیگا

متعلقہ عنوان :