ایران ،روس اور ترکی میں شام امن سمجھوتے پر اتفاق

تینوں ممالک شام میں نظام کی تبدیلی کے بجائے دہشت گردی کے خلاف لڑیں: روسی وزیر خارجہ

بدھ 21 دسمبر 2016 10:22

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2016ء)روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ایران ،روس اور ترکی شامی صدر بشارالاسد اور حزب اختلاف کے درمیان امن سمجھوتا طے کرانے میں مدد دیں گے۔انھوں نے کہا کہ ان تینوں ممالک کو شام میں نظام کی تبدیلی کے بجائے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کی ضرورت ہے۔وہ ترک وزیر خارجہ مولود شاوش اوغلو اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ ماسکو میں منگل کے روز بات چیت کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ شام ،ترکی اور ایران کی منظوری کے بعد آج ایک اعلامیے کا اعلان کردیا جائے گا۔لاروف نے کہا کہ ایران ،ترکی اور روس شام امن مذاکرات کی حمایت کے لیے تیار ہیں اور شام کے شمالی شہر حلب سے انخلا کا عمل آئندہ چند روز میں مکمل ہوجانا چاہیے۔ترک وزیر خارجہ مولود شاوس اوغلو نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ تمام گروپوں کے لیے شام سے باہر سے مدد اور حمایت کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور صرف کسی ایک فریق کی جانب انگلی اٹھانا غلط ہوگا۔انھوں نے کہا کہ شام کے سرحدی شہر الباب کے آس پاس ترک فوج کی داعش کے خلاف کارروائی جاری ہے۔اس کا مقصد داعش کو سرحدی علاقے سے پیچھے دھکیلنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ترکی کا شام میں کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :