ماضی میں پی سی اوکی شکل میں شب خون مارنے سے کارکردگی پرمنفی اثرات مرتب ہوئے ،چیف جسٹس انورظہیرجمالی

زیرالتواء مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداداقرباء پروری ،بے حسی اورحکومتی اداروں کی نااہلی ہے عدالتی نظام پرمالی مفادات کیلئے سازش کی جارہی ہے ،امیدہے زردصحافت میں ملوث لوگ رویے پرنظرثانی کریں گے،میرپورخاص میں بارایسوسی ایشن سے الوداعی خطاب

بدھ 21 دسمبر 2016 10:27

میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2016ء)چیف جسٹس انورظہیرجمالی نے کہاہے کہ ماضی میں پی سی اوکی شکل میں شب خون مارنے سے کارکردگی پرمنفی اثرات مرتب ہوئے ،زیرالتواء مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداداقرباء پروری ،بے حسی اورحکومتی اداروں کی نااہلی ہے ،عدالتی نظام پرمالی مفادات کیلئے سازش کی جارہی ہے ،امیدہے زردصحافت میں ملوث لوگ رویے پرنظرثانی کریں گے،میرپورخاص میں بارایسوسی ایشن سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے انورظہیرجمالی نے کہاہے کہ ماضی میں پی سی اوکی شکل میں عدلیہ پرشب خون ماراگیا،پی سی اوکے عدلیہ کی کارکردگی پرمنفی اثرات مرتب ہوئے ،اس بات کویقینی بنایاجائے کہ ایسے واقعات دوبارہ رونمانہ ہوں ،ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھناچاہئے ،اوربہترمستقبل پرنظررکھنی چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ لوگ مالی مفادات کے لئے سوشل میڈیاپرعدالتی نظام کے خلاف سازش کرتے ہیں اورموجودہ حالات کے تناظرمیں ٹی وی چینلزپربے معنی مباحثے ہورہے ہیں ،امیدہے کہ زردصحافت میں ملوث لوگ اپنے رویئے پرنظرثانی کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات کی بڑھتی تعدادحکومتی اداروں کی نااہلی ،اقرباء پروری اوربے حسی ہے ،آئیے ہم سب مل کرعہدکریں کہ اس ملک کوجنت بنانے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ وکالت پیسہ کمانے کیلئے نہیں وکالت انسانیت دولت پیشہ ہے

متعلقہ عنوان :