کمیشن رپورٹ میں تمام حقائق لکھ دیئے ،منظرعام پرلاناحکومت کاکام ہے، جسٹس (ر)جاوید اقبال

کئی بار التجا کرنے کے باوجودحکومت پنجاب نے ہمیں آفس کیلئے کمر ہ نہیں دیا کمیشن اب تک 2416مقدمات کا فیصلہ کر چکا ہے، کمیشن کی سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے،سربراہ لاپتہ افراد کمیشن کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ

منگل 20 دسمبر 2016 10:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2016ء)چیئرمین لاپتہ افراد کمیشن جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہماری بار بار التجا کے باوجود پنجاب حکومت نے ہمیں آفس کیلئے کمرہ اب تک نہیں دیا گیا،کمیشن اب تک 2416مقدمات کا فیصلہ کر چکا ہے، اب 1276مقدمات کا فیصلہ باقی ہے، کمیشن کی سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رحمان ملک کی زیر صدارت میں ہوا ،اجلاس میں لاپتہ کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے شرکت کی ۔

اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال نے سینیٹر رحمن ملک کی ان دی ریکارڈ تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک نے اس کمیشن کو نہ صرف مضبوط کیا بلکہ وسعت دی،ان کاوشوں کی وجہ سے پہلے کیسز درجنوں میں تھے اور اب ہزاروں میں ہیں ،دنیا کے دیگر ممالک میں بھی لاپتہ افراد کی حالت ایسی ہے جیسے پاکستان کی،کمیشن نے چھ ماہ کام کیا اور اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔

(جاری ہے)

جسٹس جاوید اقبال نے کہاکہ جسٹس کمال منصور کے وقت کمیشن میں لاپتہ افراد کی تعداد136تھی،آج تک ایبٹ آباد کمشن کی سفارشات پر بھی عمل نہیں ہوا۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو نئے اداروں کی ضرورت نہ پڑتی،ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کسی الماری میں پڑی ہو گی۔ جاوید اقبال نے کہاکہ ایبٹ باد کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ ایک وقت آیا کہ لاپتہ افراد کی تعداد 136سے بڑھ کر 3692ہو گئی،اب تک 2416مقدمات کا فیصلہ کمیشن کر چکا ہے۔ جاوید اقبال نے کہ کہ اب 1276مقدمات کا فیصلہ باقی ہے،ہماری بار بار التجا کے باوجود پنجاب حکومت نے ہمیں آفس کیلئے کمرے اب تک نہیں دیا گیا۔ جاوید اقبال نے کہاکہ ہمیں لاہور میں میٹنگ کیلئے کمرہ کرائے پر لینا پڑتا ہے۔انہوں نے وفاقی پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے لاپتہ افراد کے حوالے بہت اچھا کام کیا۔

ایبٹ آبادکمیشن کے سبراہ جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہاہے کہ کمیشن رپورٹ میں تمام حقائق لکھ دیئے ہیں ،منظرعام پرلاناحکومت کاکام ہے ،حکومت رپورٹ سامنے لائے ۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے جاویداقبال نے کہاکہ ایبٹ آبادکمیشن کوحکومت نے 5کروڑروپے دیئے تھے ،جوواپس کردیئے ہیں ،کمیشن کی رپورٹ میں ذمہ داروں کادلائل کے ساتھ مکمل تعین کیاگیاتھا اس رپورٹ کوشائع کرناحکومت کاکام ہے ،حکومت رپورٹ کومنظرعام پرلائے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے حلف لیاہواہے ،میری بیٹی نے مجھ سے پوچھاکہ اسامہ وہاں تھاکہ نہیں تومیں نے جواب دیاکہ یہ بتادوں توپیچھے رہ کیاجائیگا

متعلقہ عنوان :