ملک کو کسی بھی صورت جنگی محاذ نہیں بننے دیں گے ،پاکستان میں پیدا ہونیوالے افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دی جائے، محمود خان اچکزئی

پختونوں کو دہشت گرد قرارد ینے سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ پختونوں کا ان کے وسائل پر حق دیا جائے اور برابر کا شہری تسلیم کیا جائے ،فاٹا پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی بجائے قبائلی عوام کی مرضی کے مطابق نظام نافذ کیا جائے،سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا تقریب سے خطاب

پیر 19 دسمبر 2016 10:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2016ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ پاکستان کی سیاست میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کردار خطرناک ہے ملک کو کسی بھی صورت جنگی محاذ نہیں بننے دیں گے ،پاکستان میں پیدا ہونے والے افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دی جائے ،پختونوں کو دہشت گرد قرارد ینے سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ پختونوں کا ان کے وسائل پر حق دیا جائے اور برابر کا شہری تسلیم کیا جائے ،فاٹا پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی بجائے قبائلی عوام کی مرضی کے مطابق نظام نافذ کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں عبدالصمد شہید کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ کسی افغانی کو پاکستانی شناختی کارڈ دیا جائے لیکن کسی افغان کے پاس مہاجرین کا کارڈ ہو تو اسے تنگ کرنے بھی نہیں دیں گے انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں وفاقی اور صوبائی وزرا بھی دوہرے شہریت رکھتے ہیں ہمارہ مطالبہ ہے کہ جو افغانی پاکستان میں پیدہ ہوئے ہیں ان کو شہریت دی جائے انہوں نے کہاکہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم کسی کو یہ حق نہیں دیں پختونوں کی جائیداد چھین لیں انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک بہترین ملک ہے اورا سے بہتری کی طرف بڑھایا جائے تمام قوموں کے وسائل پر ان کا حق تسلیم کیا جائے انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے دریائے سندھ کے کنارے آباد پختون بارش برسنے کی دعائیں کرتے ہیں لیکن حکومت ان لوگوں کو دریائے سندھ کے پانی سے زمینوں کی سیرابی کے لئے کچھ نہیں کرتی ہے انہوں نے کہاکہ فاٹا کیلئے تین راستے نکل سکتے ہیں وہاں پر منتخب کونسل دیا جائے جس کا فیصلہ پولیٹیکل ایجنٹ صدر پاکستان کو پیش کریں اگر فاٹا کے عوام الگ صوبہ چاہتے تو ان کو الگ صوبہ دیاجائے اگر فاٹا خیبر پختونخواہ کے ساتھ ملنا چاہتا ہے تو ان سے پوچھا جائے انہوں نے کہاکہ فاٹا کے مسئلے پر کوئی گربڑ نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہاکہ پختون چاہے افغانستان میں ہے یا پاکستان میں مشکلات میں گیرے ہوئے ہیں پختونوں کو متحدہونے کی ضرورت ہے پختونوں کو ہر جگہ دہشت گر سمجھا جاتا ہے ہم نے نہ پہلے دہشت گردی کو سپورٹ کیا تھا اور نہ اب دہشتگردی کو سپورٹ کیا ہے انہوں نے کہاکہ سکندر اعظم سے لیکر گزشتہ دس سالوں تک کسی نے بھی ہمیں دہشت گرد نہیں لکھامگر بدقسمتی سے گزشتہ دس سالوں سے ہمیں دہشتگرد قرار دینا شروع کر دیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ اپنے علاقے اور وطن پر اپنے آپ کو قربان نہ کرنا بے غیرتی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پانچ بڑی قومیں آباد ہیں جس میں سرائیکی پنجابی،بلوچ،سندھی اور پختون شامل ہیں ہم بھی دیگر اقوام کی طرح پاکستان کے ساتھ برابری چاہتے ہیں اگر اسی برابری کے مطالبے پر دہشتگرد بنا کر مارا جاتا ہے تو مارو انہوں نے کہاکہ میں اعلان کرتا ہوں پاکستان کو چلانے اور آگے بڑھانے کے لئے برابری کا نظام لانا ہوگا اور جو حقوق باقی پاکستان کے ہیں وہی پختونوں کے بھی ہوں گے انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں آئین کی بالادستی اور حکمرانی چاہتے ہیں اس ملک کو چلانا صرف اور صرف پارلیمنٹ کے تحت ہونا چاہیے لیکن ایسے پاکستان میں ہم نہیں چل سکتے جس میں آپ کا بھائی ڈاکٹر ہو اور میرا بھائی چوکیدار ہو انہوں نے کہاکہ وہ سب کچھ پختونوں کو دینا ہوگا جو باقی پاکستانیوں کو ملتے ہیں محمود خان اچکزئی نے کہاکہ پاکستان میں انٹیلی جنس اداروں کا پاکستان کی سیاست میں کردار انتہائی خطرناک ہے پاکستان اتنا ہی ہمارہ ہے جتنا کسی اور کا ہے ہم پاکستان میں کسی کو جنگی جنون پھیلانے نہیں دیں گے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سردار اعظم خان موسیٰ خیل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کو اسلام کے قلعے کے نام پر بنایاگیا مگر بدقسمتی سے آج پاکستان پختونوں کے لئے جیل بناہوا ہے پاکستان کو پاکستان کہنے کی بجائے پنجابستان کہنا چاہیے انہوں نے کہاکہ اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے پر غدار قرار دیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ ہم مظلوم اور محروم پنجابیوں کے ساتھ ہیں ہمیں فاٹا کی اصلاحات ہمیں منظور نہیں ہیں قبائلی عوام آزاد ہیں اور ان کو آزاد رہنے دیا جائے انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین کے ساتھ حکومت پاکستان کے ناروا سلوک پر ہمیں اس لیے افسوس نہیں کہ افغانیوں کو احساس ہوجائے کہ ہمارے ساتھ پاکستان نے تعاون اسلام کے نام پر نہیں بلکہ اپنے مقصد کے حصول کے لئے تعاون کیاتھا انہوں نے کہاکہ پنجابی افغانستان کو اپنا پانچواں صوبا بنانا چاہتے تھے برسی کے اخر میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا اعلامئے کے مطابق پشتونو ں کے تمام متصل علاقوں پر مشتمل ایک صوبہ بنایا جائے پنجاب میں آباد پختونوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کی جائیں پاکستان میں غیر قانونی طور پر بند کئے گئے شناختی کارڈفوری طور پر کھول دئیے جائیں پاکستان میں مقیم تمام قوموں کی قومی شناختاور ان کے وسائل پر ان کا حق تسلیم کیا جائے ملک بھر میں فوری طور پر مردم شماری کرائی جائے اور پشتون زبان کو سرکاری اور عدالتی زبان قرار دیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :