فرنگی قانون ایف سی آر کو نہیں مانتے، قبائل کے مستقبل کا فیصلہ قبائل جرگہ کرے گا،مولانا فضل الرحمن

حکومت قبائلی جرگے کی بات سنے بغیر فیصلہ نہ کرے،پشاور میں قبائلی امن کانفرنس سے خطاب

پیر 19 دسمبر 2016 10:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فرنگی قانون ایف سی آر کو نہیں مانتے۔ قبائل کے مستقبل کا فیصلہ قبائل جرگہ کرے گا،حکومت قبائلی جرگے کی بات سنے بغیرفیصلہ نہ کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز پشاور میں قبائلی امن کانفرنس سے اپنے خطاب میں کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قبائل اپنے اراکین اسمبلی منتخب کر سکتے ہیں تو اختیار ملنے ک ی صورت میں وہ اپ نے فیصلے بھی خود کریں گے۔

لیکن کچھ لوگ قبائلیوں پر اپنے فیصلے مسلط کرنا چاہتے ہیں جو ہم کسی صورت نہیں ہ ونے دیں گے۔ انہوں نے کہ اکہ قبائلی عوام ملک میں دربدر ہیں لیکن جے یو آئی نے ان کو متحد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے کو دوبارہ سر پر رکھا ہے اور قبائلی عوام کو ان کی خواہشوں کے مطابق ان کا حق دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتں و نے قبائلی جرگے کی تائید کی ہے تاہم ہم سب پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہر محاذ پر قبائلی کے شانہ بشانہ رہیں گے اور ان کا استعمال کسی کو بھی نہیں کر نے دیں گے۔

اگر قبائل پر فیصلے مسلط کئے گئے تو اس کو قبول نہیں کریں گے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ قبائل کے مستقبل کے حوالے سے حکومت قبائل جرگہ کی بات سنے بغیر اور عوام کی امنگوں کو پہچانے بغیر کوئی فیصلہ نہ کرے۔ قبائلیوں کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق قبائل جرگہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات میں بتایا گیا کہ قبائل کے 19اراکین اسمبلی نے آئینی ترمیم پیش کی ہے لیکن 4اراکین اسمبلی کی حمایت سے بھی ترمیم نہیں دکھا سکے۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ قبائل دہشتگردی کے ڈسے ہیں ان کو پہلے امن دیا جائے پھر ان کے مستقبل کے حوالے سے متفقہ رائے سے فیصلہ کیا جائے۔ تاہم جلد بازی سے قبائلی عوام پر مسلط کئے گئے فیصلوں سے مسائل بڑھیں گے اور قوم کو نقصان ہو گا۔

متعلقہ عنوان :