ترکی: فوجیوں کی بس کے قریب دھماکا، ہلاک افراد کی تعداد 13 ہلاک ہوگئی،48زخمی

ترک آرمی نے دھماکے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ، پرائیوٹ اور نان کمیشنڈ آفیسرز شامل تھے جو چھٹیوں پر جارہے تھے

اتوار 18 دسمبر 2016 05:03

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2016ء ) ترکی کے شہر کیسری میں فوجیوں کو لے جانے والی بس کے قریب ہونے والے دھماکے میں 13 فوجی ہلاک جبکہ 48 زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے مرکزی شہر کیسری میں ارشائس یونیورسٹی کے نزدیک فوجیوں کو لے جانی والی ایک بس کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔ترک آرمی نے دھماکے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 48 بتائی گئی۔

ترک فوج کے مطابق بس میں سوار فوجیوں میں پرائیوٹ اور نان کمیشنڈ آفیسرز شامل تھے جو چھٹیوں پر جارہے تھے۔دھماکے کے بعد علاقے میں ایمبولنسوں کی بڑی تعداد کو روانہ کردیا گیا۔ غیر ملکی خبررسا ں ادارے کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکا اْس وقت ہوا جب فوجیوں کی بس ایک کار کے برابر سے گزری جس میں بارودی مواد بھرا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بم دھماکے کا یہ واقعہ استنبول کے فٹبال اسٹیڈیم کے باہر ہونے والے جڑواں دھماکوں کے ایک ہفتے بعد سامنے آیاہے، استنبول میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اس دھماکے کی ذمہ داری کرد شدت پسندوں کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھی استنبول کے کمال اتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 3 خودکش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک اور 239 زخمی ہو گئے تھے۔اگرچہ حملے کی ذمہ داری کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی تھی تاہم ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے اسے داعش کی کارروائی قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :