خان صاحب آپ کو نظریہ بچانا ہوگا یا پرویز خٹک کو، صوبے کو بچانا ہے تو پرویز خٹک کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا،ضیاء اللہ آفریدی

اتوار 18 دسمبر 2016 05:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں نام نہاد احتساب کمیشن پختونوں کی تذلیل کرنے صوبے کو پیچھے دھکیلنے کیلئے بنایا گیاہے خان صاحب آپ کو نظریہ بچانا ہوگا یا پرویز خٹک کوخان صاحب صوبے کو بچانا ہے تو پرویز خٹک کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگاان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ صوبائی احتساب کمیشن کو صرف میری لئے بنایا گیا آج تک ان لوگوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی جن پر پارٹی کے سربراہ عمران خان نے خود کنٹینرز پر کھڑے ہوکر کرپشن کے الزمات لگائے تھے ،جماعت اسلامی کے امیر ملک میں کرپشن کے خلاف احتجاج کرتا ہے مگر انکے اپنے صوبائی وزیر خزانہ پر الزامات لگانے کے باوجود ان اداروں اور حکومت کے جانب سے انکے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صوبے میں احتساب کمیشن کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کررہا ہے ،پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے خود قومی وطن پارٹی پر کرپشن کے الزامات لگا ئے تھے اور بینک آف خیبر کے ایم ڈی نے صوبائی وزیر خزانہ کے خلاف اخبارات میں کرپشن کے الزامات لگائے تھے تاہم اسکے باوجود احتساب کمیشن نے کوئی کاروائی نہیں کی جبکہ قومی احتساب بیورو کے جانب سے تمام انکوائری مکمل کرنے کے بعد احتساب کمیشن نے وہی پرانے کیسوں کو دوبارہ کھول دیا جسکوں قومی احتساب بیور نے بند کیا تھا خیبر پختونخوا میں نام نہاد احتساب کمیشن پختونوں کی تذلیل کرنے صوبے کو پیچھے دھکیلنے کیلئے بنایا گیاہے پرویزخٹک مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہے ہیں احتساب کمیشن میں وزیر اعلیٰ کے ایجنٹ بیٹھے ہیں احتساب کمیشن نے زبردستی گواہ بنائے عمران خان وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا کو بچانے کے بجائے پارٹی کے نظریہ کو بچائیں انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک ملزم نہیں مجرم ہے احتساب کمیشن کوذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے،عمران خان کو دھوکے میں رکھ کر صوبے کو برباد کر دیا گیاہے،خان صاحب آپ کو نظریہ بچانا ہوگا یا پرویز خٹک کو،کہا جا رہا ہے کہ خان صاحب مجبور ہیں پرویزخٹک سے،خان صاحب وہ مجبوری بتائیں،خان صاحب صوبے کو بچانا ہے تو پرویز خٹک کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا،120دن گزرنے کے باوجود ابھی تک احتساب کمیشن کا نیا ڈی جی تعینات نہیں کیا گیا،خان صاحب نے شیر پاؤ پر کرپشن کے الزامات لگائے مگر احتساب کمیشن ابھی تک خاموش ہے،جس الزام میں مجھے گرفتار کیا گیا میاں جمشید پر بھی وہی الزامات ہونے کے باوجود ابھی تک آزاد ہیں جس کے ثبوت موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :