سانحہ سول ہسپتال کوئٹہ پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ ایک سنجیدہ معاملہ ہے ،میر سر فراز بگٹی

اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے ، صوبائی حکومت اپنا موقف آئندہ سماعت میں سپریم کورٹ میں دے گی حکومت نے سپریم کورٹ کے کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کیابلوچستان کے لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں دہشتگردوں کے لیے بلو چستان میں کوئی جگہ نہیں ہے وزیر اعلی بلو چستان کو عوام نے منتخب کیا ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 17 دسمبر 2016 11:23

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2016ء) صوبائی وزیر داخلہ میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ سانحہ سول ہسپتال کوئٹہ پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے ہیں صوبائی حکومت اس رپورٹ پر اپنا موقف آئندہ سماعت میں سپریم کورٹ میں دے گی حکومت نے سپریم کورٹ کے کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کیابلوچستان کے لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہے دہشتگردوں کے لیے بلو چستان میں کوئی جگہ نہیں ہے وزیر اعلی بلو چستان کو عوام نے منتخب کیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ترجمان حکومت بلوچستان انوارالحق کاکڑ بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دہشتگردی کے خلاف بھر پور اقدامات اٹھائے ہیں اور آج بھی دہشتگردی کے خلاف لڑ رہے ہیں صوبائی حکومت نے کمیشن کے حوالے سے حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کیا ہے جب تک سر حدیں محفوظ نہیں ہونگے دہشت گردی پر قابو پانا مشکل ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت سب سے زیادہ کاروائیاں بلو چستان میں ہو رہی ہے سانحہ کوئٹہ پر میڈیا نے کمنٹری شروع کیارپورٹ میں بہت مناسب بات کی گئی ہے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے پشین میں کئے گئے آپریشن کو سراہا جس میں اس سانحہ میں ملوث دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ گئے سپریم کورٹ کا کمیشن فیکٹ فائنڈنگ تھا جس کے ساتھ ہماری حکومت نے بھرپور تعاون کیا سانحہ اٹھ اگست کی انکواری وزیر اعلی نے بھی کرائی،جو غفلت کا مرتکب تھا اسے معطل کیا گیا ہے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت سب سے زیادہ کاروائیاں بلو چستان میں ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

بلوچستان دہشت گردوں کیلئے اب کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے ہم نے صوبے میں دہشت گردوں کو ان پناہ گاہوں سے نکال کرمارا ہے ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی حکومت کی رٹ کو چیلنج کرے افغانستان اور ایران کے ساتھ طویل کھلا بارڈ رہمارا لئے ایک مسئلہ ہے ، جب تک سرحدیں محفوظ نہیں ہوں گی امن ممکن نہیں ہے وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعلی کو عوام نے منتخب کیا ہے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ درست نہیں نواب زہری 2018اور اسکے بعد بھی وزیر اعلی رہیں گے اس موقع پر ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق کاکٹر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سانحہ اٹھ اگست کے حوالے سے سپریم کورٹ کی رپورٹ کاخیرمقدم کرتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ ہے کوئی فیصلہ نہیں ہے اس رپورٹ میں جہاں جہاں ہماری خامیاں ہوں گی انہیں دور کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :