شامی حکومت نے حلب سے انخلا معطل کر دیا

باغیوں نے حلب کے ان دو علاقوں سے شہریوں کے انخلا میں رکاوٹ ڈالی ہے جہاں حکومت کو حمایت حاصل ہے، شامی حکام

ہفتہ 17 دسمبر 2016 11:30

حلب( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2016ء )شامی حکومت نے باغیوں پر جنگ بندی کے معاہدہے کی شرائط توڑنے کا الزام عائد کرتے ہوئے حلب سے عام شہریوں اور ساز وسامان کا انخلا معطل دیا ہے۔شامی حکام کا کہنا ہے کہ باغیوں نے حلب کے ان دو علاقوں سے شہریوں کے انخلا میں رکاوٹ ڈالی ہے جہاں حکومت کو حمایت حاصل ہے جبکہ معاہدے میں طے ہوا تھا کہ باغی ایسا نہیں کریں گے۔

دوسری جانب حلب کے مشرقی حصے سے شہر چھوڑ کر جانے والی بسوں پر فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔حلب سے لوگوں کے انخلا شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم چھ ہزار افراد شہر چھوڑ چکے ہیں، تاہم اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب بھی کم از کم 50 ہزار لوگ وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔روس کی حمایت سے شامی فوج مشرقی حلب کے ان تمام محلوں پر اپنا تسلط قائم کر چکی ہے جو باغیوں کے قبضے میں تھے۔

(جاری ہے)

مشرقی حلب کے ان علاقوں سے ہزاروں لوگوں کو نکالنے کا عمل نہایت مشکل ہے جہاں پر حکومتی فورسز حملے کر رہی ہیں۔عالمی ادارہِ صحت کی افسر الیزبتھ ہوف کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے میں حلب میں پھنسے ہوئے مریضوں اور زخمیوں کو جمعے کو شہر سے نکلانے کا جو منصوبہ بنایا تھا اسے روسی فوجوں کے حکم کے بعد معطل کرنا پڑ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی فوجوں نے اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔دوسری جانب راموسے کے مقام پر یک پھاٹک پر دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گیی ہیں جہاں سے وہ بسیں اور ٹرک گزر رہے تھے جو باغیوں کے زیر تسلط علاقے ادلیب سے نکل رہے تھے۔ پھاٹک پر دھاکوں اور فائرنگ کا الزام شامی فورسز اور باغی ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :