روس کا امریکی الزام پر سخت ردعمل

امریکی انتخابات کے حوالے سے روسی مداخلت کے دعوے انتہائی ’نازیبا‘ ہیں، ثبوت لائے جائیں یا خاموش رہا جائے ، روس جب آپ اس طرح کے اہم سائبر حملے کی بات کر رہے ہیں تو اس میں حکومت کے اعلیٰ ترین عہدیدار ہوتے ہیں، پوٹن

ہفتہ 17 دسمبر 2016 11:30

ماسکو( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2016ء )امریکہ کی جانب سے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کے ملوث ہونے کے الزام کے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکہ یا تو روسی ہیکنگ کے ثبوث سامنے لائے ورنہ خاموش ہو جائے۔روس کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابات کے حوالے سے روسی مداخلت کے دعوے انتہائی ’نازیبا‘ ہیں۔روسی صدر ولادمیر پوتن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یا تو یہ بات کرنا ختم کرنی چاہیے یا پھر اس کا ثبوت پیش کرے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔امریکہ میں وائٹ ہاوٴس نے اس بات کا بھی اشارہ دیا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت میں روسی صدر ولادمیر پوتن خود ملوث تھے۔

(جاری ہے)

صدر اوباما کے مشیر بن روڈز کا کہنا تھا کہ صدر پوتن حکومتی اقدامات سختی سے کنٹرول کرتے ہیں جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ امریکی انتخابات میں مداخلت کا انھیں علم تھا۔

بن روڈز کا کہنا تھا کہ ’روس میں حکومت کے انداز اور اس پر پوتن کے کنٹرول کے بارے میں ہم جو کچھ بھی جانتے ہیں اس سے یہی لگتا ہے، اور جب آپ اس طرح کے اہم سائبر حملے کی بات کر رہے ہیں تو اس میں حکومت کے اعلیٰ ترین عہدیدار ہوتے ہیں۔‘’اور آخر میں روسی حکومت کے اقدامات کے لیے صدر پوتن ہی ذمہ دار ہیں۔‘جمعرات کو روسی صدر کے دفتر سے ان الزامات کی سختی سے تردید کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :