پاکستان کی بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے بیان کی مذمت

بیان سے پاکستان میں بھارتی مداخلت اور اسکی خفیہ ایجنسیوں کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے موقف کو تقویت ملی ہے ،عالمی برادری کو بیان کا نوٹس لینا چاہیے، نفیس زکریا پاکستان کشمیری بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا ،سندھ طاس معاہدے بارے عالمی بینک کے حالیہ فیصلہ پر مشاورت جاری ہے اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتا پاکستان افغانستان میں امن و استحکام چاہتا ہے، پہلی مرتبہ ہے پاکستان اور روس کے درمیان خطے کے حوالے سے مشاورت ہوئی ہے معلوم نہیں کہ وزیراعظم نواز شریف نو منتخب امریکی صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرینگے یا نہیں،ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 16 دسمبر 2016 11:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16دسمبر۔2016ء) پاکستان نے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو جلد دس ٹکڑوں میں تقسیم کردینگے پاکستان نے کہا ہے کہ اس بیان سے پاکستان میں بھارتی مداخلت اور خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے موقف کو تقویت ملی ہے عالمی برادری کو اس بیان کا نوٹس لینا چاہیے ۔

(جاری ہے)

اس بات کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان قابل مذمت ہے اور ان کے اس بیان سے پاکستان کے موقف کو مزید تقویت ملی ے جس میں کہا گیاہے کہ بھارتی جاسوس را پاکستان میں دہشتگردی اور عدم استحکام کی کوششوں میں ملوث ہے انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی رویے کا نوٹس لے انہوں نے کہا کہ بھارتی رویہ اقوام متحد کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی نقل وحرکت اور مذہبی عبادات کرنے پر پابندی عائد کی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کا سلسلہ کشمیریوں پر جاری ہے اور پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر بھی مسئلہ کشمیر کو جاگر کراتا رہے گا جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت نہیں ملتا انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنماؤں کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدوں کے حوالے سے عالمی بینک کے حالیہ فیصلہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اس حوالے سے مشاورت جاری ہے اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتا انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن استحکام دیکھنا چاہتا ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے مفاد میں ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کی جانب سے مختلف افغان نمائندگان کے درمیان مری کے مقام پر بات چیت کا انعقاد کرایا گیا لیکن ملا عمر اور ملا منصور کی ہلاکت کے باعث وہ سلسلہ ٹوٹ گیا انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تقریباً چار عشروں سے افغان مہارین کو پاکستان میں رکھا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان خطے کے حوالے سے مشاورت ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر خارجہ امور کے مشیر طارق فاطمی جو کہ سرکاری دورے پر امریکہ میں موجود ہیں انہوں نے اہم امریکی اہلکاروں اور حکومتی نمائندگان سے ملاقات کی ہے جبکہ مجھے معلوم نہیں کہ وزیراعظم نواز شریف نو منتخب امریکی صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرینگے یا نہیں