اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ہو رہا ہے، سینٹ کمیٹی میں انکشاف

قائد اعظم یونیورسٹی کے طلباء میں منشیات کا استعمال اور جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے ،حکومت انسداد منشیات فورس اور پولیس کی چوکیاں قائم کرے، وائس چانسلر قائمہ کمیٹی کا افغانستان سے منشیات سمگلنگ، دہشتگردی کارروائیوں کی مذمتی قرارداد پارلیمنٹ میں لانے ،ملوث افراد کیخلاف سخت قانون سازی کا فیصلہ

جمعرات 15 دسمبر 2016 11:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2016ء ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و انسداد منشیات نے افغانستان سے پاکستان اور دنیابھر میں منشیات کی سمگلنگ اور یہاں دہشتگردی کی کارروائیوں کی مذمتی قرارداد پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے منشیات کے دھندہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں انکشافات کیے کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ہو رہا ہے جبکہ قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے مطابق یونیورسٹی میں طلباء میں افسوسناک حد تک منشیات کا استعمال اور جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے ،حکومت یہاں انسداد منشیات فورس اور پولیس کی چوکیاں قائم کرے ۔

یونیورسٹی کی زمینیں واگزار کرائی جائیں ۔

(جاری ہے)

غیر قانونی رہائشی کالونیاں سیکورٹی رسک ہیں ۔انسداد منشیات کنٹرول ڈویژن کے مطابق ایک سروے کے مطابق 4 سکولزمیں منشیات کی سپلائی اور استعمال ہو رہا ہے جس میں 3 سرکاری سکولز اور ایک نجی تعلیمی ادارہ شامل ہے ۔30 اپریل 2016 ء تک 155 افراد پکڑے گئے 136 افراد مجرم رجسٹرڈ ہوئے ۔کوئٹہ ،کراچی ،اسلام آباد اور دیگر شہروں میں مختلف تعلیمی اداروں میں تقریبات ، ٹیبلو، ڈرامے اور واک جیسے پروگرامز منعقد کر کے سٹوڈنٹس میں آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے ۔

قائمہ کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے سے اسلام آباد کی حدود میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فہرست اور کتنے این او سی ،لے آؤٹ کی منظوری ہوئی، کتنی زمین ہاؤسنگ سوسائٹیز نے ناجائز ہتھیائی اور سرکاری اداروں کو ان سوسائٹیز کے مالکان نے کیسے اربوں روپے کانقصان پہنچایا کی مکمل تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لی ہیں ۔ چیئرمین سی ڈی اے و میئر اسلام آباد شیخ انصر نے بتایاکہ خلاف ضابطہ الاٹ کیے گئے پلاٹ پر گرینڈ حیات اپارٹمنٹس وہوٹلز کا تعمیراتی کام بند کرا دیا گیا ہے اس کی لیز کینسل کر دی گئی ہے ۔

مخالف پارٹی نے عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا ہے ، ایف آئی اے نے ا س سلسلہ میں اپنی تحقیقات مکمل کر لی ہیں ، عدالت میں سی ڈی اے کی طرف سے وکیل پیش ہو کر ٹھوس دلائل سے حکم امتناعی ختم کرائے گا۔جبکہ قائمہ کمیٹی کی طرف سے آئندہ اجلاس میں متاثرین کو ان کی انوسٹمنٹ محفوظ بنانے کا پلان سی ڈی اے سے طلب کر لیا گیا ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا افغانستان سے ایک طرف پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں کی جارہی ہیں دوسری طرف منشیات کی سپلائی بھی دھڑا دھڑ ہو رہی ہے نہ صرف پاکستان متاثر ہو رہاہے بلکہ دنیا بھر میں افغانستان سے سپلائی لائن ہے انسانوں کا قتل کیا جا رہا ہے منشیات کے دھندے کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام پر اور نیٹو سپلائی میں بھی ایسے شواہد اور شکایات پائی گئیں اس پر تمام اراکین کمیٹی کی ایماء پر ایک مزمتی قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی ۔ قانون کی عمل داری کو یقینی بنایا جائے گا، آئندہ اجلاس میں کسٹم حکام اور دیگر اداروں کو بھی طلب کیا جائے گا منشیات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے ۔ یہ ہماری نسلوں کو تباہ کرنے کا مکروہ دھندہ ہے ۔

سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا گزشتہ دنوں میں لاہور کی ایک یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال سے ایک طالب علم جاں بحق ہو گیا جاوید عباسی نے کہا ایک این جی او نے جو حقائق پیش کیے ہیں اپنی رپورٹ میں وہ اگر غلط ہیں تو اس پر پابندی عائد کی جائے ، لیکن انسداد منشیات کنٹرول ڈویژن کی طرف سے حقائق کشاء رپورٹ پیش ہونے پر قائمہ کمیٹی میں سکوت طاری ہوگیا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں سپلائی لائنیں پکڑی گئیں ، چار افراد گرفتار ہوئے جن کے پیچھے درجنوں لوگ ہیں ، تحقیقات جاری ہیں ۔

قائد اعظم یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال اور دھندہ بارے بات کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی سائنسز ڈاکٹر وسیم نے کہا یونیورسٹی میں طلباء میں تین کیٹیگریز کی منشیات استعمال ہو رہی ہے ، ایک شراب ، دوسری چرس ، تیسری ایک ٹیبلٹ ہے جو 12 سے 15 ہزار تک کی لاہور سے منگوائی جا رہی ہیں ۔ایچ ای سی نے سیکورٹی کے لیے کروڑوں روپے فنڈز دئیے جن سے 200 سے زائد سیکورٹی گارڈ اپنے اسلحہ خریدا اور باؤنڈری وال بنانا چاہتے ہیں لیکن اس میں سی ڈی اے کا شعبہ انوائرمنٹ رکاوٹ ڈال رہا ہے ، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے کو فوری یہ باؤنڈری وال اور زمین کا معاملات ، سیکورٹی کیمروں کو سیف سٹی پراجیکٹ میں شامل کرنے کے احکامات دیئے ، یونیورسٹی انتظامیہ نے بتایا کہ 200 خفیہ کمرے لگائے گئے ہیں ، جبکہ سی ڈی اے کی طرف سے مزید بڑھانے کی چیئرمین سی ڈی اے نے یقین دہانی کرائی ۔

سیکرٹری نارکوٹکس نے بتایا کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں مختلف اداروں کے ساتھ منشیات کے مافیا کے خلاف ایک کومبنگ آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے قائمہ کمیٹی سے درخواست کی کہ ایک پلاٹ بھی سی ڈی اے سے دلوایا جائے ہم وہاں انسداد منشیات ادارہ بحالی اور دیگر دفاتر بنانا چاہتے ہیں اس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی کی طرف سے چیئرمین سی ڈی اے کو کہا گیا تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جگہ جلد فراہم کر دی جائے گی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا ہاؤسنگ سوسائٹیز کی جعلسازیوں اور لوٹ کھسوٹ ، غیر قانونی اقدامات میں ملوث سوسائٹیز کی فہرست جلد آئندہ اجلا س میں پیش کی جائے ۔جن سوسائٹیز نے سی ڈی اے کے بائی لاز اور ماسٹر پلان اور قانون کی خلاف ورزی کی ہے ان کے خلاف بے لاگ کارروائی ہونی چاہیئے ، اگر 15 ایکڑ زمین لی گئی ہے تو 30 ایکر کی فائلیں فروخت کر دی گئی ہیں ۔ایف آئی اے اس سلسلہ میں چیئرمین سی ڈی اے سے ملاقات کرے تفصیلات لے کر آئندہ اجلاس میں حاضر ہوں ۔