بھارت منسوخ کئے گئے نوٹ دبئی میں فرنیچر اور ڈیکوریشن اشیاء بنانے کیلئے استعمال ہونگے

بھارتی ریزرو بینک نے نوٹوں کی منسوخی سے قبل ان سے رابطہ کیا تھا لیکن اس وقت انہیں معلوم نہیں تھا کہ حکومت کیا کرنے جارہی ہے، میاں محمد

جمعرات 15 دسمبر 2016 11:15

نئی دلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2016ء ) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بڑے کرنسی نوٹ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تو سینکڑوں ٹن نوٹ آن واحد میں ردی بن گئے، مگر اس ردی کا اب استعمال دبئی میں کیا جائے گا ۔گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کرنسی کے مسنوخ شدہ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ ٹنوں کے حساب سے دبئی بھیجے جا رہے ہیں جہاں ان کا انتہائی دلچسپ استعمال کرتے ہوئے انہیں فرنیچر اور ڈیکوریشن کی اشیاء بنانے میں استعمال کیا جائے گا۔

بظاہر تو یہ بات بہت حیران کن نظر آتی ہے لیکن بھارتی حکومت کے منسوخ شدہ نوٹ اٹھانے والی کمپنی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ واقعی ایسا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی کمپنی کے سربراہ پی کے میاں محمد نے بتایا کہ بھارتی ریزرو بینک نے نوٹوں کی منسوخی سے قبل ان سے رابطہ کیا تھا لیکن اس وقت انہیں معلوم نہیں تھا کہ حکومت کیا کرنے جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے منسوخ شدہ نوٹوں کو ٹھکانے لگانے کا ٹھیکہ انہیں دیا ہے اور اب ان کی کمپنی ہر ہفتے تقریباً 60 ٹن منسوخ شدہ نوٹ اٹھارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نوٹ تھرموکیمیکل پلپنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے کاغذی گودے میں تبدیل کرکے لکڑی کے گودے کے ساتھ مکس کئے جائیں گے اور اس کے بعد انہیں ہارڈ بورڈ اور فائر بورڈ بنانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اس مٹیریل کو فرنیچر بنانے اور ڈیکورشن کی اشیاء بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ تو عین ممکن ہے کہ منسوخ شدہ بھارتی کرنسوں نوٹوں سے بنی کوئی کرسی یا میز کسی روز آپ کے ہاں بھی پہنچ جائے۔

متعلقہ عنوان :