خیبرپختونخوااسمبلی میں تحریک انصاف اور ن لیگی اراکین اسمبلی کے مابین نوک جھونک

وفاق قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک انصاف کے اراکین کو دئیے گئے فنڈ کا حساب دے، ہم صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے اراکین کوترقیاتی فنڈ کا حساب سامنے لے آئینگے، نکتہ اعتراض پر اراکین کا اظہار خیال

بدھ 14 دسمبر 2016 11:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء)خیبرپختونخوااسمبلی میں تحریک انصاف اور ن لیگ کے اراکین اسمبلی کے مابین نوک جھونک کاسلسلہ جاری ہے ،ن لیگ کی جانب سے صوبائی ترقیاتی فنڈ کم ملنے پرتحریک انصاف نے کرارہ جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ وفاق قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک انصاف کے اراکین کو دئیے گئے فنڈ کا حساب دے ہم صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے اراکین کوترقیاتی فنڈ کا حساب سامنے لے آئینگے،صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر ن لیگ کے ستارخان نے کہاکہ کوہستان میں تاحال بھاشا،دیامیر،داسو،دوبیرپن بجلی منصوبوں کے حوالے سے مقامی لوگوں کو زمین کی قیمت ادا نہیں کی گئی ہے پن بجلی کے یہ منصوبے صرف کوہستان کے نہیں پورے صوبے کیلئے ہیں جن سے صوبے کو رائلٹی کی مد میں اربوں روپے حاصل ہونگے،خیبرپختونخواحکومت جلد ازجلد اس منصوبے کو التواء میں ڈالنے کے بجائے حل کرے،اس موقع پر ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر اورنگزیب نلوٹھا نے کہاکہ دھرنوں اور منفی سیاست کے بجائے قوم کے مفادات میں فیصلے کئے جائیں انصاف کے نام پر قائم حکومت نے خود ہی اپنے منشورسے روگردانی کرتے ہوئے من پسندافرادکوترقیاتی فنڈ سے نوازاہے قوم اب ان کی حقیقت جان چکی ہے وزیراعظم نوازشریف کوخیبرپختونخواکے عوام اتنے ہی عزیزہیں جتناکہ دیگرصوبوں کے،اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سرداربابک نے کہاکہ خیبرپختونخواکی حکومت اور عوام اقتصادی راہداری کی مغربی روٹ کارونارورہی ہے لیکن اس سے زیادہ وفاقی حکومت ہمارے ساتھ ہاتھ کرگئی 46ارب ڈالر کے سی پیک کے منصوبے میں 35ارب ڈالر صرف توانائی کے منصوبوں کیلئے ہے وفاق پنجاب کی ایماء پر بیرونی ملک سے کوئلہ درآمد کرکے اس سے بجلی بنائیگی لیکن ہمارے صوبے میں پچاس ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیداکرنے کی صلاحیت ہے لیکن اس طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے ،جب بھی پنجاب کاوزیراعظم آتاہے ہمارے حقوق ہڑپ کئے جاتے ہیں اس وقت ملک کے وزیراعظم پاکستان کے نہیں پنجاب کے وزیراعظم ہیں ،پنجاب اسی طرح ساری عمرہمارے چھوٹے صوبوں کا حق کھاتارہے گا۔

(جاری ہے)

جواب میں صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہاکہ وفاق سینٹ اور قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین کے فنڈکاحساب واضح کرے ہم یہاں پر اپوزیشن کے ترقیاتی فنڈکاجواب دیدینگے واپڈا ہمیں رقم کی ادائیگی کرے تو ہم فوری طور پر کوہستان کے لوگوں کو ادائیگی کردینگے لیکن مسلم لیگ ن یاد رکھیے کہ اے جی این قاضی فارمولے کے تحت خیبرپختونخوا کو ہر سال 92ارب روپے ملنے تھے اس منصوبے پر کیوں عمل درآمد نہیں ہورہاہے،خیبرپختونخوااسمبلی میں وائلراینڈپریشرویسل بل کو بھی متفقہ طور پر منظورکیاگیا۔