پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سٹیل ملز اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں

ذیلی کمیٹی کا اربوں روپے کی اراضی لیز پر دینے کے باجودسٹیل ملز ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کمیٹی کی سٹیل ملز کی نیشنل انڈسٹریل پارک کو دی جانیوالی930ایکٹر اراضی کے واجبات کی جلد ادائیگی کی سفارش

بدھ 14 دسمبر 2016 11:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کی اربوں روپے کی اراضی لیز پر دینے کے باجودسٹیل ملز ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سٹیل ملز اراضی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ،کمیٹی نے سٹیل ملز کی جانب سے نیشنل انڈسٹریل پارک کو دی جانے والی930ایکٹر اراضی کے واجبات کی جلد از جلد ادائیگی کی سفارش کی ہے ،کمیٹی نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اور واپڈا کے مابین ٹرانسفارمروں کی مرمت کے معاملے کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے کمیٹی کا اجلاس کنوینئیر ڈاکٹر عذرافضل پیچوہو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہو ا۔

اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوار اور اس کے ذیلی اداروں کے مالی سال 2009-10کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سٹیل ملز کے سی ای او نے بتایا کہ 2008 میں اسٹیل مل تین ارب روپے منافع میں تھی جبکہ ایک سال کے دوران 2009 میں اسٹیل مل 26 ارب خسارے میں چلی گئی جس پر رکن کمیٹی عارف علوی نے کہاکہ ایک سال میں اتنا خسارہ کیسے ہواکمیٹی کے رکن رشید گوڈیل نے کہاکہ مطلب ایک منافع بخش ادارہ سال میں دیوالیہ ہو گیا سی ای او سٹیل ملز نے بتایا کہ اسٹیل ملز کی نجکاری تین ماہ میں مکمل ہو جائے گی اسٹیل مل کی زمین کا بھی تخمینہ لگایا گیا ہے ایک ایکڑ زمین کی قیمت 70 لاکھ ہے جس پررکن کمیٹی رشید گوڈیل نے کہاکہ آپ قیمتی زمین کو سستے داموں بیچ رہے ہو میں ایک ایکڑ زمین کیلئے ایک کروڑ سے زیادہ دینے کو تیار ہوں۔

رکن کمیٹی عارف علوی نے کہاکہ اسٹیل مل کو بند کروا کر اب زمین بھی بیچ رہے ہیں اسٹیل ملز حکام نے بتایا کہ اسٹیل مل کی کل زمین 19 ہزار ایکڑ ہے جس میں سوئی گیس کمپنی کو 90لاکھ روپے فی ایکٹر میں 50ایکٹر اراضی 60سالہ لیز پر دی ہے انہوں نے بتایا کہ نیشنل انڈسٹریل پارک کو930ایکٹر اراضی دی ہے جس کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں اگر اس کے واجبات مل جائیں تو ملازمین کی تنخواہیں ادا ہو سکتی ہیں انہوں نے بتایا کہ 2002میں ای سی سی کے فیصلے پر یہ اراضی نیشنل انڈسٹریل پارک کو دی تھی کمیٹی نے نیشنل انڈسٹریل پارک سے ریکوری کی ہدایت کی ہے حکام نے تبایاہے کہ ساڑھے چار ہزار ایکٹر اراضی پر ملازمین کے لئے مکان بنا رکھے ہیں جن میں ملازمین رہائش پذیر ہیں کمیٹی نے سٹیل ملز کی اراضی کی مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں کہ سٹیل ملز کی اراضی کتنی ہے کس کس کو لیز پر دی گئی ہے اور لیز کتنے میں دی گئی ہے کمیٹی نے سٹیل ملز میں رہائشی مکانات کی تعداد اور الاٹمنٹ کی بھی تفصیلات طلب کر لی ہیں کمیٹی کو پاکستان مشین ٹول کے حکام نے بتایا کہ ادارے کورواں سال کی پہلی سہ ماہی میں نقصان سے نکال کر نفع میں لائیں ہیں اور تیس لاکھ روپے کا نفع ہوا ہے انہوں نے بتایاکہ دس سال بعدادارہ منافع میں آیا ہے ادارے کی 54فیصد سیل بڑھی ہے جبکہ 24فیصد نقصانات کم ہوئے ہیں انہوں نے بتایاکہ اس وقت پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے پاس1.6ارب کے آرڈر موجو دہیں کمیٹی نے پاکستان مشین ٹول کے حکام کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ جب ادارے منافع میں جائیں گے تو اپوزیشن اداروں کی نجکاری رکوانے کے لئے دباو ڈال سکے گی اس موقع پر رکن کمیٹی عارف علوی نے کہاکہ بورڈ میں کون سے ممبران ہیں جوایسے فیصلے کرتے ہیں جس سے ادارہ نقصان میں جاتا ہے حکام نے بتایا کہ ہم نے اینٹی ٹینک ہتھیار بنائے مگر دفاع کی جانب سے خریدے نہیں گئے اور ہم یہ ہتھیار سول اداروں کو بھی دیتے ہیں جس پر کنوینئر کمیٹی عذرا فضل پیچوہو نے کہاکہ سول اداروں کو اینٹی ٹینک ہتھیاروں کی کیا ضرورت ہے جس پر حکام نے آگاہ کیا کہ ایف سی اور رینجرز کو یہ ہتھیار فراہم کرتے ہیں جو کہ سرحدوں پر رینجرز اورایف سی فرنٹ پر ہوتی ہے جیسے بھارت سرحد پر چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے ایسے حالات میں ایف سی یہ ہتھیار استعمال کرتی ہے انہوں نے بتایاکہ ہمارے پاس 120ہتھیارہیں جن میں سے 56ہتھیاروں کا آرڈر ہو گیا ہے انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے لئے الگ یونٹ بنی ہے اور نئی فورس بنائی جا رہی ہے ان کے لئے بھی ہتھیاروں کی خریداری ہم سے کی جائے گی آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کے سابق چئیرمین کو اضافی تنخواہ دی گئی جس سے ادارے کو چار لاکھ چالیس ہزار روپے کا نقصان ہو ا حکام نے بتایا کہ جنرل ظہیر کو چئیرمین تعینات کیا گیا تھا اسٹیبلشمنٹ نے انہیں ا دارے کی شرائط کے تحت بھرتی کیا بعدمیں ہمیں کہا گیا کہ ان کو ایم پی ون سکیم کے تحت تنخواہ دی جائے مگر ہمارے مینیجر کا عہدہ بھی ایم پی ون سکیل کا ہے اس لئے ہم نے انہیں اسی پر چلایا اس معاملے کوکمیٹی نے نمٹا دیا کمیٹی نے واپڈا کے تین ٹرانسفارموں کی مرمت کے حوالے سے ہوی الیکٹریکل کمپلیکس اور واپڈا کے مابین پیدا ہونے والے تنازعے کو معاملے کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت کی اس موقع پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی جانب سے واپڈا کے کچھ ٹرانسفارمروں کی مرمت کی گئی تھی مگر ان میں سے تین مرمت کے بعد فوری خراب ہوگئے جس پر واپڈا نے ان کی دوبارہ مرمت کے لئے کہامگر ادارے کی جانب سے نہ تو مرمت کی گئی اور نہ ہی ٹرانسفارم واپس کئے گئے جس کے جواب میں واپڈا نے کسی اور کلیم میں ایچ ای سی کو دئیے جانے والے 2کروڑ80لاکھ روپے ادائیگی کرنے کی بجائے ٹرانسفارمروں کی مد میں کاٹ لئے تھے اور اس وجہ سے دونوں ادروں کے مابین تنازعہ پیدا ہوا ہے کمیٹی نے معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی ہدایت کی ۔