ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو سڑکوں پر نکل کر عمل کروائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

نواز شریف خود کو امیرالمومنین سمجھتے ہیں تو 27 دسمبر کے بعد ان کو لگ پتہ جائے گا، یہ ہمیں ضیاء دور میں دھکیلنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے وزیر داخلہ خود کو جواب دہ نہیں سمجھتے اور پارلیمنٹ آنے کو تیار ہی نہیں جس کے بعد نام نہاد جمہوری حکومت سے احتساب لینا ہماری ذمہ داری بنتی ہے، پریس کانفرنس

بدھ 14 دسمبر 2016 11:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو سڑکوں پر نکل کر اپنے مطالبات پر عمل کروائیں گے نواز شریف خود کو امیرالمومنین سمجھتے ہیں تو 27 دسمبر کے بعد ان کو لگ پتہ جائے گا نواز شریف ہمیں ضیاء دور میں دھکیلنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی کے فلور پر پانامہ پیپرز میں تحقیقاتکے لئے خود کو پیش کیا لیکن اب جمہوری احتساب سے بھاگ کر عوام کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں ۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پانامہ پیپرز اور ملک کی دگرگوں حالات پر ہم نے حکومت سے چار مطالبات کہے ہیں لیکن حکومت ہمارا ایک بھی مطالبہ پورا کرتی نظر نہیں آ رہی اور معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات پر حکومت کا کافی وقت دیا۔ نواز شریف تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہوئے ہیں لیکن ان کا رویہ اور طرز عمل غیر جمہوری ہے تاہم 27 دسمبر کی ڈیڈ لائن کے بعد حکومت کی اینٹ ایسی اینٹ سے اینٹ بجائیں گے کہ ان کو لگ پتہ جائے گا کہ حقیقی اپویزشن کیسی ہوتی ہے ۔ قانون سب کے لئے ایک ہونا چاہئے لیکن شریف ٹولہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے ۔

ہمارا جمہوری احتساب ہوا اور ہم ان کا احتساب کریں گے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے ہٹ دھرمی کے رویئے کو اپنا کر ہمارے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی آپشن نہیں چھوڑا اور ہم اس آپشن کو استعمال کر کے پاکستان کی تاریخ کا نمایاں تحریک چلائیں گے اور احتجاج کریں گے ۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ اپنے مطالبات ماننے کے لئے ہم حکومت سے درخواستیں اور منتیں نہیں کرنا چاہتے بلکہ اپنے مطالبات پر ہر صورت عمل کروائیں گے اور حکومت کے خلاف احتجاج کو موثر بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو سڑکوں پر آنے کی دعوت دیتے ہیں ۔

نواز شریف کا احتساب کر کے رہیں گے انہوں نے کہا کہ ملک اور لاہور کے بجٹ کو دیکھ کر ناانصافی کا پتہ چلتا ہے پنجاب میں ام و امان کی صورت حال خراب ہو رہی ہے لیکن وزیر داخلہ خود کو جواب دہ نہیں سمجھتے اور پارلیمنٹ آنے کو تیار ہی نہیں جس کے بعد نام نہاد جمہوری حکومت سے احتساب لینا ہماری ذمہ داری بنتی ہے اور ہم اسے پورا کریں گے ۔خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے جو چار مطالبات پیش کئے ہیں ان میں پارلیمان کی ( ایم ایس سی ) کا قیام ،پانامہ پر جمہوری احتساب ، چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق اے پی سی کے فیصلے پر عملدرآمد اور ملک کے مستقبل وزیر خارجہ کی تعیناتی شامل ہیں ۔