طیارہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیائع پر پوری قوم افسردہ ہے،مولانا فضل الرحمن

بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بلا کر پی آئی ا ے کے تمام طیاروں کی چھان بین کی جائے‘ وزیراعظم کے بعض دوست غلط پٹی پڑھا کر انہیں دینی جماعتوں کے خلاف اقدامات پر اکساتے ہیں سندھ اسمبلی سے منظور شدہ بل پر مذہبی جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں جبراً نہ تو کسی کو مسلمان بنایا جاسکتا ہے اور نہ ہی مسلمان بننے سے روکنا جائز ہے افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنا پاکستان کیلئے ضروری ہیں‘ حکومت اتحادی ہونے کے باوجود نیشنل ایکشن پلان پر تحفظات ہیں جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے رویوں میں تبدیلی ضروری ہے‘ اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس کی انکوائری پر متحد نہیں ہیں موجودہ طرز سیاست اپوزیشن کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے‘ ماضی میں ہم فرینڈلی اپوزیشن کے الزامات لگائے گئے تھے، میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 10 دسمبر 2016 11:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2016ء) قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے طیارہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیائع پر پوری قوم افسردہ ہے یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے‘ بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بلا کر پی آئی ا ے کے تمام طیاروں کی چھان بین کی جائے‘ وزیراعظم کے بعض دوست غلط پٹی پڑھا کر انہیں دینی جماعتوں کے خلاف اقدامات پر اکساتے ہیں‘ سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے بل پر مذہبی جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں جبراً نہ تو کسی کو مسلمان بنایا جاسکتا ہے اور نہ ہی مسلمان بننے سے روکنا جائز ہے‘ پیپلزپارٹی کے چار نکات ان کی اپنی رائے ہے۔

افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنا پاکستان کیلئے ضروری ہیں‘ حکومت اتحادی ہونے کے باوجود نیشنل ایکشن پلان پر تحفظات ہیں‘ جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے رویوں میں تبدیلی ضروری ہے‘ اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس کی انکوائری پر متحد نہیں ہیں موجودہ طرز سیاست اپوزیشن کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے‘ ماضی میں ہم فرینڈلی اپوزیشن کے الزامات لگائے گئے تھے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طیارے حادثے پر پوری قوم غمزدہ ہے۔ یقیناً یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے بدقسمتی سے ایسے واقعات تواتر کے ساتھ ہورہے ہین مگر اس کے سدباب کیلئے کسی قسم کے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کے پاس موجود تمام طیاروں کی جانچ پڑتال کیلئے بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بلائی جائے اور ان کی کلیئرنس کے بعد طیاروں کو اڑانے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ طیارے حادثے میں شہید ہونے والے تمام افراد ملک کا قیمتی سرمایہ تھے سندھ حکومت کی جانب سے جبراً مذہب کی تبدیلی سے متعلق بل منظور کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر غیر اسلامی قوانین نافذ کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے یہ قانون اسلام قبول کرنے سے جبراً روکنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص کو جبراً اسلام قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے اس قانون کو مسترد کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں پاکستان کو اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات اور نرم رویہ رکھنا چاہیے کیونکہ اگر پڑوسی ممالک آپ کے ساتھ ہوں تو آپ کبھی بھی تنہا نہیں ہوں گے بدقسمتی سے اس وقت یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگر ماریکہ ساتھ نہ ہو تو ہم تنہا ہوں گے انہوں نے کہا کہ کے پی کے سے افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی نے دونوں ممالک کے مابینتعلقات کو کشیدہ کیا ہے ہمیں افغان مہاجرین کے بارے میں نرم رویہ رکھنا چاہیے اور اس کیلئے باقاعدہ قانون سازی ہونی چاہیے۔

جس طرح ایران نے پاکستان سے زیادہ افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں رہنے کے باوجود ان کیلئے پالیسی بنائی ہے اس طرح پاکستان کو بھی پالیسی بنانا ہوگی انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چار نکات ان کی اپنی سوچ ہے اور ضروری نہیں کہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی ان کی سوچ سے متفق انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کمیٹیوں کے ذریعے نظام حکومت میں شمولیت کی خواہشمند ہے جو کہ درست نہیں ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر سب سے زیادہ تحفظات ہمارے ہیں اس میں اپنی جماعتوں اور مدارس کے حوالے سے امتیازی قوانین شامل ہیں یہ صرف چند انسانوں کا بناا ہوا پلانہے جو کہ شدید دباؤ پر بنایا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو ختم کیا جائے کیونکہ اس سے دہشت گردوں کو ختم کرنے کا مقصد پورا نہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہاسٹل اور یونیورسٹی سے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ہونے والے طلباء کا ذکر نہیں کیا جاتا ہے جبکہ دینی مدارس سے گرفتار ہونے والے کو ہر فورم پر اچھالا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل اور طاقتور ہونے کیلئے ضروری ہے کہ جمہوریت کو چلتا رہنا چاہیے ہم ذمہ دار لوگ ہیں۔

اور ذمہ داری کی سیاست کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر حکومتی اقدامات کا حجم دیکھ کر اس پر اپنا موقف پیش کرتے تھے جس پر ہمیں فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ بھی دیا گیا تھا انہوں بنے کہا کہ نواز شریف کے بعض دوست انہیں غلط پٹی پڑھاتے ہیں اور ان سے ایسے اقدامات کراتے ہیں جس پر دینی جماعتیں مشتل ہوجاتی ہیں۔ قائد اعظم یونیورسٹی کا شعبہ فزکس ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب کرنا زیادتی ہے اس پر وزیراعظم کو دینی جماعتوں کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پانامہ کمیشن پر اپوزیشن جماعتیں بھی متفق نہیں ہیں جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ اس پر کمیشن بنایا جائے مگر دوسرے اس کے خلاف ہیں ہماری رائے یہ ہے کہ اپوزیشن کو پانامہ سمیت حکومت کو بدنام اور عوام کو گمراہ کرنے پر عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔