حفظ و ترجمہ قرآن کے بل کی منظوری خوش آئند ہے فوری قانون سازی کی جائے،مشتاق احمد خان

صوبائی وزرا ء کو قرآن کی تعلیمات نصاب تعلیم کا حصہ بناے کا معاملہ کابینہ اجلاس کے ایجنڈے پر لانے کی ہدایت کررکھی ہے، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

جمعرات 8 دسمبر 2016 11:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2016ء)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے بارہویں جماعت تک ترجمہ،حفظ و تجوید قرآن کولازمی قرارد ینے کے بل کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کے نفاذ کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میں مشتاق احمدخان نے کہا کہ قائمہ کمیٹی سے بل کی متفقہ منظوری اس امر کا ثبوت ہے کہ قومی اسمبلی کے ارکان ملک میں قرآن کو تعلیمی نصاب کا لازمی حصہ بنانے پر متفق ہیں۔

یہ دستوری تقاضة اور ارکان اسمبلی کا آئینی فریضہ بھی تھا۔انھوں نے کہا کہ بل کو اب فوری طور پر قومی اسمبلی پیش کرکے قانون بنانا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ یہ جماعت اسلامی کا دیرینہ مطالبہ تھا اور جماعت ہی کے رکن قومی اسمبلی صاحبزدہ یقعوب خان نے اسے اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

(جاری ہے)

انھوں نے قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے اپرلیمانی لیڈر طارق اللہ کو بھی کراج تحسین پیش کیا جو ایوان کیاندر اسلامائزیشن کے لیے بھرپور کردار ادا کرہے ہیں۔

انھوں نے قائمہ کمیٹی کے دیگر ارکان کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور اور ان کو یہ قدم اٹھانے پر مبارکباد دی۔انھوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی سے بھی یہی قانون منظور کرائیں گے اور ہم نے سئینر صوبائی وزیر اور اپرلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان سمیت جماعت اسلامی کے تینوں صوبائی وزرا کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملہ کو کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے پر لائیں اور جلد سے جلد قانون کی صورت میں اسے نافذ کرکے اس کے نفاز کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں ۔

انھوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرنے پر ارکان اسمبلی مبارکباد کے مستحق ہیں۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قرآن و سنت کو تعلیم کے ساتھ زندگی کے ہر شعبہ میں نافذ کرنے کے لیے اسمبلیوں کے اندر اور باہر کوشاں ہیں اور یہ جد و جہد جاری رہے گی۔مشتاق احمدخان نے کہا کہ قرآن کو تعلیمی نصاب کا لازمی حصہ قرار دینے پر تمام جماعتوں اور پوری قوم کا اتفاق ہے اور حکومت کے پاس اس کے نفاذ میں تاخیر کا کوئی بہانہ نہیں ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ سود کے خلاف بھی سپریم کورٹ میں مقدمہ جاری ہے،ایوان کے اندر بھی جماعت اس کے لیے تحریک لائے گی۔انھوں نے اس توقع کااظہار کیا کہ دیگر جماعتیں اس معاملہ میں بھی اس طرح کی یک جہتی کا مظاہرہ کریں ۔انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ تمام جماعتیں اسلامائزیشن کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گی۔انھوں نے کہا کہ صوبائی اسلامی میں پرائیویٹ سود پر پابندی لگوانے کے بعد یہ جماعت اسلامی کی دوسری اہم کامیابی ہے۔

متعلقہ عنوان :